بھارتی فوج کے بریگیڈ کمانڈر چین کے ساتھ آج چوشول مولڈو میں پینگونگ جھیل کے جنوبی کنارے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
مشرقی لداخ میں پینگونگ میں چین اور بھارتی فوجیوں کے مابین تازہ ترین محاذ آرائی نے تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔
چین اور بھارت کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش میں فوجی سطح پر مذاکرات آج ایک بار پھر ہوں گے۔
فوج کے ذرائع کے مطابق یہ مذاکرات لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کی سرحد سے متصل بھارتی علاقے میں ہوں گی۔
اس مذاکرات کا مرکزی ایجنڈا پینگونگ جھیل کے آس پاس کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ اس سے قبل منگل کے روز بھارت اور چین کے مابین ایک بریگیڈ کمانڈر کی سطح پر بات چیت ہوئی تھی۔
فوج کے ترجمان کرنل امان آنند نے ایک بیان میں کہا کہ 29-30 اگست کی درمیانی شب چینی فوجیوں نے پینگونگ جھیل کے جنوبی کنارے پر واقع 'اشتعال انگیز فوجی تحریکوں' سے یکطرفہ طور پر 'جمہوریہ' تبدیل کرنے کی کوشش کی، جسے بھارتی فوج نے ناکام بنا دیا۔ دونوں فریقین کے مابین پیر کو چھ گھنٹے تک بات چیت ہوئی تھی، لیکن کوئی ٹھوس نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحدی تنازعہ پر گذشتہ ڈھائی مہینوں کے دوران متعدد فریقین کے مذاکرات کے دوران چینی فوجیوں نے بھارتی سرزمین پر قبضہ کرکے نیا محاذ کھولنے کی کوشش کی۔
بھارتی فوج نے پینگونگ جھیل کے آس پاس اور پورے خطے میں اسٹریٹجک اہمیت کی بہت سی اونچی چوٹیوں میں فوج کی تعیناتی میں اضافہ کیا ہے۔ اس علاقے میں اسپیشل فرنٹیئر فورس کی ایک بٹالین بھی قائم ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارتی فضائیہ کو چین کی بڑھتی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر نظر رکھنے کو بھی کہا گیا ہے۔