متوفی کی روح کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اور ایسے نامور شخص کے انتقال پر گہرے غم کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ صادق علی صادق کی وفات پورے لداخ کو بہت بڑا نقصان ہے۔
ان کی ادبی شراکتوں کو یاد کرتے ہوئے ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں نے بیان کیا کہ مرنے والے نے اپنی پوری زندگی مقامی زبان اور ادب کے فروغ اور تحفظ کے لئے پیش کی ہے اور آنے والے ہر دور میں ان کی شراکتیں یاد رکھی جائیں گی۔
لداخ اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اور لینگویجز، کرگل اور لیہہ، ادبی و ثقافتی تنظیموں کے ساتھ ساتھ بلتی، شینا اور پرگی لینگویجز کے شعراء و ادیبوں نے غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔
صادق علی صادق نے اپنی عمر کے دوران بلتی زبان میں بے شمار نظمیں، مختصر کہانیاں، تحقیق پر مبنی مضامین اور دیگر ادبی مضامین لکھے۔
انہوں نے شاعری اور مختصر کہانی لکھنے کی صنف میں بلتی زبان و ادب کی ترقی و ترویج میں اہم کردار ادا کیا۔ صادق کو سال 2007 میں جے اینڈ کے کلچرل اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جس کے بعد ریاست نے 2009 میں بلتی زبان میں ان کی نمایاں شراکت کے لئے ادب میں ایوارڈ دیا تھا۔