مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ 'عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ خاندانی اور تباہ کن سیاست کرنے والوں کا ٹولہ ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'خاندانی غرور اور سرور میں چکنار چور ان سیاستدانوں کو آزادانہ اور شفاف سیاسی عمل پسند نہیں ہے'۔
مختار عباس نقوی نے جمعرات کو یہاں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے سلسلے میں منعقدہ بی جے پی کے ایک انتخابی جلسے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا: 'جموں و کشمیر کے لوگوں کا بھروسہ کمزور کرنے اور ان میں وہم پیدا کرنے کے لیے گپکار ڈیکلریشن کے نام سے ایک سازش رچی گئی ہے۔ گپکار ڈیکلریشن خاندانی اور تباہ کن سیاست کرنے والوں کا اتحاد ہے'۔
انہوں نے کہا: 'یہاں پر اب باضابطہ طور پر سیاسی عمل شروع ہو چکا ہے۔ جموں و کشمیر میں بہت پہلے آزادانہ اور شفاف سیاسی عمل شروع ہونا چاہیے تھا۔ لیکن خاندانی غرور اور خاندانی سرور میں چکنا چور یہاں کے سیاستدانوں کو کبھی بھی آزادانہ اور شفاف سیاسی عمل پسند نہیں آیا ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'جب یہاں آزادانہ اور شفاف سیاسی عمل شروع کیا گیا تو ان لوگوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔ تب کہا کہ خصوصی پوزیشن پر حکومتی یقین دہانی کے بعد ہی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ جب انہیں احساس ہوا کہ دفعہ 370 زمین بوس ہو چکا ہے تو ان کا مشورہ بدل گیا'۔
گپکار الائنس اور جموں و کشمیر کا بدلتا سیاسی منظرنامہ
نقوی نے 'عوامی اتحاد' پر لفظی حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا: 'یہ جماعتیں کبھی امن اور ترقی کی حامی نہیں رہی ہیں۔ یہ آج کل کہتی ہیں کہ گولیاں چلیں گی اور نوجوان ایسا ویسا کریں گے'۔
ان کا ساتھ ہی کہنا تھا: 'دنیا کی کوئی بھی طاقت بھارت کے کسی بھی حصے کو غیر مستحکم نہیں کر سکتی ہے، مودی جی کے رہتے تو ایسا کرنا بالکل بھی ناممکن ہے، چاہے وہ پاکستان ہو یا پاکستان کا باپ، جموں و کشمیر کے لوگوں کے اندر اعتماد پیدا ہوا ہے۔ ہمیں اس اعتماد کو مضبوط کرنا ہے۔ لیکن گپکار ڈیکلریشن والے اس کو کمزور کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں'۔
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا: 'دفعہ 370 ہٹنے کے ساتھ زر، جنگل اور زمین کو مکمل طور پر آئینی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ جہاں جس کی زمین ہے وہ وہیں پر رہے گا'۔
انہوں نے بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینہ کے مبینہ بیان کہ 'گپکار ڈیکلریشن' والوں سے جے شری رام کہلوائیں گے، کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: 'بی جے پی کی پالیسی سب کا ساتھ سب کا وکاس ہے۔ بی جے پی کا مذہب انسانیت، ایکتا اور جمہوریت ہے'۔
نقوی نے انتخابی امیدواروں کو سکیورٹی نہ فراہم کرنے سے متعلق شکایتوں پر کہا: 'جن کو بھی سکیورٹی کی ضرورت ہے ان کو سکیورٹی دی جا رہی ہے اور دے جائے گی'۔