ہندواڑہ:شمالی کشمیر کے ہندواڑہ علاقے میں آج فوج کی جانب سے چلائی گئی گولیوں کے نتیجے میں دو عام شہری زخمی ہوئے۔ اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے سیاستدانوں نے معاملے کی سخت مذمت کی ہے۔Politicians Reaction on Handwara firing
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کر کے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ "ہندواڑہ میں آج کے واقعہ کی مذمت کرتی ہوں جس میں فوج کے ساتھ بحث کے بعد دو شہری زخمی ہوگئے تھے۔"
محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ "نماز پڑھنے کے ایک سادہ عمل کی غیر ضروری نگرانی کے ذریعے مذہبی معاملات میں مرکز کی مداخلت ظاہر کرتی ہے کہ کشمیری نئے کشمیر کے بھرم کی بہت زیادہ قیمت ادا کرتے ہیں۔"
مزید پڑھیں:
Firing in Handwara: ہندوارہ میں فائرنگ، دو زخمی
ہم آپ کو بتادیں کہ شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقے میں آج دوپہر فوج کی جانب سے چلائی گئی گولیوں کے نتیجے میں دو عام شہری زخمی ہوئے ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق قصبے کی مسجد جدید میں مصلیان نماز ظہر ادا کررہے تھے ۔ اس دوران فوج کی 21 راشٹریہ رائفلز سے وابستہ اہلکار وہاں نمودار ہوئے اور نمازیوں کی ویڈیو بنانے لگے۔ فوج کی اس عمل پر چند نوجوان مشعتل ہوگئے اور آرمی کے ویڈیو بنانے پر اعتراض کرتے ہوئے نعرے بازی کی جس کے بعد فوجی جوانوں نے فائرنگ کردی۔