شمالی کشمیر کے تارت پورہ ویلگام میں قائم ایک اسپتال میں مبینہ طور پر ایک حاملہ خاتون کو ایمبولنس دینے سے انکار کیا گیا۔
حاملہ خاتون کے شوہر محمد قاسم نے بتایا کہ ''ڈاکٹروں نے ہمیں ایمبولینس دینے سے اس وقت صاف انکار کیا جب تارت پورہ این ٹی پی ایچ سی اسپتال سے انہیں ہندوارہ ڈسٹرکٹ اسپتال ریفر کیا گیا۔''
مذکورہ کا کہنا ہے کہ 'جب ہم نے این ٹی پی ایچ سی کے انتظامیہ سے حاملہ خاتون کو ہندوارہ اسپتال منتقل کرنے کے لیے اسپتال کی گاڑی کی درخواست کی تو انہوں نے گاڑی فراہم کرنے سے انکار کیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں نے وہاں سے اپنی حاملہ اہلیہ کو اٹھا کر کافی مشکل حالت میں ایک پرویٹ گاڑی (سومو) میں ہندوارہ ڈسٹرکٹ اسپتال پہنچایا۔جو کافی مہنگے دام میں ملی۔'
محمد قاسم نے بتایا کہ ''این ٹی پی ایچ سی تارت پورہ میں غریب شخص کی درخواست کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور یہاں غریبوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔''
انہوں نے کہا یہاں کے ڈاکٹروں نے اس کی حاملہ بیوی کو ہندوارہ ڈسٹرکٹ اسپتال ریفر تو کیا لیکن انہیں اسپتال گاڑی ایمبولینس فراہم کرنے سے صاف انکار کردیا اور اس وقت ایک بھی ایمبولنس کا ڈرائیو موجود نہیں تھا۔''
انہوں نے مزید کہا کہ وہ بہت غریب ہے اور نجی گاڑی لینا اس کے لیے کافی مشکل تھا۔ اس معاملے کی نسبت جب نمائندے نے بی ایم او ویلگام سے فون پر رابطہ کیا تاہم ان سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔