شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے علاقہ ہنگی کوٹ ویلگام (ہندوارہ) میں جمعرات کی صبح سخت ترین سردی کے باوجود لوگوں نے ایک خاتون حاملہ خاتون کو گھر سے تقریبا پانچ کلومیٹر دور ایک چارپائی پر بٹھا کر اسپتال پہنچایا۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایک (28) سالہ حاملہ خاتون دردِ زہ میں مبتلا تھیں۔ اس کے شوہر فاروق احمد تیڈوا نے پڑوسوں اور رشتہ داروں سے مدد لی۔ حاملہ خاتون کو ایک کمبل میں لپیٹ کر چارپائی پر بٹھا گیا۔ اس کے بعد لوگوں نے چارپائی کو اپنے کندھوں پر پانچ کلومیٹر پیدل چل کر تارت پورہ کے ایک اسپتال پہنچایا۔
لوگوں نے بتایا کہ سڑک پر سے برائے نام برف ہٹانے کی وجہ پیدل چلنے میں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ درحقیقت سڑک اب بھی برف جمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو چلنے پھرنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ رامحال اور ویلگام کی اونچے علاقوں پر مقیم زیادہ تر دیہات ابھی بھی دیگر علاقوں سے منقطع ہیں کیونکہ بیشتر سڑکوں سے برف صاف نہیں کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حاملہ خاتون کو چارپائی پر ہسپتال پہنچایا گیا
واضح رہے اس سے قبل رامبن میں بھی اسی طرح کا معاملہ دیکھنے کو ملا جب ایک حاملہ خاتون درد زہ میں مبتلا تھی۔ ایک چارپائی پر رشتہ داروں نے خواتین کو ضلع ہسپتال پہنچایا جہاں خاتون اور اس کے نوزائیدہ بچے کی جان بچالی گئی۔
گزشتہ ہفتے جموں و کشمیر میں ہوئی بھاری برف باری کی وجہ سے متعدد دور دراز علاقوں سے اسی خبریں موصول ہوئیں۔ حد تو یہ ہے کہ اس بار سرینگر اور دیگر شہری علاقوں سے بھی برف ہٹانے میں کوتاہی کی گئی۔
سرینگر میونسل کونسل کے میئر جند متو نے برف ہتانے کے معاملے میں ہاتھ کھڑے کر دیئے اور کہا کہ ان کے پاس صرف 15 جے سی بی ہے، جو 15 ہزار گلیوں سے برف ہٹانے کے لئے کافی نہیں ہے۔