کپواڑہ: روشنیوں کا تہوار دیوالی جو دیپاولی کے نام سے بھی معروف ہے،ہندوؤں کا ایک مقدس تہوار ہے۔ ہندوں کے ایک عقائد کے مطابق بھگون شری رام چندر جی کے چودہ سال کی جلاوطنی اور لنکا پر فتح پا کر جب ایودھیا میں واپس لوٹے تو ان کے خیر مقدم میں سارے شہر کو چراغوں سے روشن کیا گیا اور جشن منایا گیا۔ اسی جشن کو دیوالی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس لئے اس تہوار کو اندھیرے پر روشنی ، نادانی پر عقل اور برائی پر اچھائی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
جموں و کشمیر کے سرحدی علاقہ کپواڑہ کے لائن آف کنٹرول پر مامور فوجی جوانوں نے دیوالی کا تہور بڑے چوش و جزبے کے ساتھ منایا۔ فوجی جوانوں نے اس دوران دیے جلائے اور خصصی پوجا پاٹ کی۔اس دوران فوجی جوانوں نے ایک دوسرے کو مبارک باد دی اور مٹھایاں تقسیم کیں۔
مزید پڑھیں:
- جموں وکشمیر میں دیوالی کا تہوار عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے
- اوڑی میں فوجی جوانوں نے مقامی لوگوں کے ساتھ دیوالی منائی
بتادیں کہ پورا ملک دیوالی کا تہوار منارہا ہے لیکن اس دوران سرحد پر تعینات فوجی جوان مختلف سرحدوں کی حفاظت میں مامور ہیں اور ملک کی حفاظت میں لگے ہوئے ہے۔یہ بہادر فوجی جوان اپنے گھروں سے دور رہتے ہوئے بھی اپنی ذمہ داریاں پوری تندہی سے انجام دیتے ہیں۔ان فوجی جوانوں کے حوصلے نامساعد حالات کے باوجود بلند ہیں اور وہ اپنے طریقے سے دیوالی کا تہوار مناتے ہیں۔