لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ہی جنوبی کشمیر کے قاضی گنڈ - کولگام میں مختلف علاقوں میں چھوٹی بڑی مسافر گاڑیاں چلنی لگی ہیں۔ تاہم ڈرائیورز کی جانب سے مسافروں سے دوگنا کرایہ وصول کیا جارہا ہے، جس کے باعث مسافروں اور گاڑی مالکان کے بیچ نوک جھونک دیکھنے کو مل رہی ہے۔
حکومت کی جانب سے ٹرانسپوٹروں کو چند شرائط کے تحت گاڑیوں کو چلانے کی اجازت دی گی ہے جس کے تحت ڈرائیورں کو نصف سواریاں بھرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔ تاہم قاضی گنڈ کے مختلف علاقوں میں چل رہی مسافر گاڑی مالکان احکامات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
ڈرائیور گاڑیوں میں ضرورت سے زیادہ سواریاں بھر رہے ہیں، ساتھ ہی مسافروں سے دوگنا کرایہ بھی وصول کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے یہاں اکثر وبیشتر ڈرائیوروں اور سواریوں میں تلخ کلامی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
اس سلسلے میں متعلقہ حکام حقیقت سے باخبر ہونے کے باوجود مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مسافروں نے کہا کہ وہ ڈرائیوروں کی من مانی اور ٹریفک حکام کی کوتاہی کی وجہ مسافر ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ ڈرئیور ٹریفک قوانین اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا کر بھیڑ بکریوں کی طرح بوسیدہ اور خستہ حال گاڑیوں میں مسافروں کو سوار کررہے ہی جس کی وجہ سے منٹوں کے سفر میں گھنٹوں کا عرصہ لگتا ہے۔
اس حوالے سے تحصیلدار قاضی گنڈ شوکت احمد نے یقین دلایا کہ عنقریب قصوروار ڈرائیوروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔