وادیِ جموں و کشمیر میں شدید سردی اور برفباری کے بیچ چلہ کلان کے 33دن مکمل ہوچکے ہیں، ہر سال ماہ دسمبر کی 21تاریخ کو شرو ع ہونے والا 40روزہ چلہ کلان میں اہل وادی کو برفباری اور بارشوں کا انتظار رہتا ہے، کشمیر میں صدیوں سے یہاں کے مکین موسم سرما میں روایتی فرن اور کانگڑی کا استعمال کرتے ہیں۔
امسال چلہ کلان کے تیور انتہائی سخت رہا ہے، جبکہ چلہ کلان نے سردیوں کا 27سالہ ریکارڈ بھی توڑ دیا، گزشتہ چار دہائیوں میں چلاں کلان کے دوران وادی کشمیر میں کوئی خاصی برفباری نہیں ہوئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں میں کافی مایوسی دیکھنے کو مل رہی تھی، تاہم امسال چلہ کلان میں کافی زیادہ برفباری ہوئی، اور اہل وادی امسال کی برفباری پر کافی مطمئن نظر آرہے ہیں۔
لوگوں کے مطابق موسم سرما کی ہی وجہ سے کشمیر کا روایتی کلچر بھی صدیوں سے زندہ ہے، اس کے علاوہ چلہ کلان میں زبردست برف باری کی وجہ سے کسان بھی کافی خوش ہیں کیونکہ اس موسم میں برف باری، موسم بہار میں پانی کے زخائر میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔
وہیں دوسری جانب رواں موسم نے وادی کے لوگوں کو شدید مشکلات میں بھی دھکیل دیا ہے، جبکہ سخت سردی اور درجہ حرارت منفی ہونے کا 25سالہ ریکارڈ بھی اس برس ٹوٹ گیا ہے، اس بیچ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق ہفتہ کو رواں موسم کی دوسری برفباری بھی شروع ہو گئی ہے۔
برفباری کے سبب ٹریفک کے نقل و حرکت میں دشواری تو ضرور پیدا ہوئی ہے، لیکن مسلسل برف باری سے لوگوں کے چہروں پر خوشی بھی جھلکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر: تازہ برفباری کے سبب تمام پروازیں منسوخ