کولگام (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں زمین تنازعہ پر شروع ہوئے جھگڑے میں مبینہ طور ایک فریق نے دوسرے فریق پر چاقو سے حملہ کرکے دو افراد کو زخمی کر دیا جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ زخمی ہوئے بھائی بہن کے والدین نے پولیس انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے حملہ آور کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ زخمی ہونے والوں نے والدہ، افروزہ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قریب تین دہائیوں سے وہ ایک اراضی پر کاشت کاری انجام دے رہے ہیں، تیس برسوں سے وہ اس پر قابض بھی ہے جبکہ اراضی اصلاً ایک پنڈت کی ہے جس سے انہوں نے اراضی باضابطہ طور خریدی ہے تاہم اراضی کے کاغذات میں کوئی مسئلہ ہے جسے درست کرنے کے لیے وہ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک اور شخص نے اراضی خریدنے کا دعویٰ کرتے ہوئے انہیں کاغذات بھی دکھائے اور اس معاملہ پر دونوں کے مابین کافی عرصہ سے بات چیت، تنازعہ جاری تھا۔
افروزہ نے مزید کہا کہ گزشتہ شام فریق مخالف ان کے گھر آیا اور اس کے فرزند نے اسے اس معاملہ پر ذی عزت شہریوں کے ساتھ مل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کو کہا تاہم ان کے مطابق فریق مخالف نے ان کے فرزند اور دختر پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں لہو لہان کر دیا۔ حملہ کے سبب زخمی ہوئے بھائی بہن کو فوری طور اسپتال پہنچایا گیا تاہم وہاں ڈاکٹروں نے ایک زخمی کو بہتر علاج و معالجہ کے لیے اننت ناگ اسپتال ریفر کر دیا۔ اس ضمن میں کولگام پولیس نے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ادھر، متاثرین نے پولیس حکام سے حملہ آور کو فوری طور حراست میں لینے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Injured in Land Dispute: اراضی تنازعہ پر فائرنگ، اہلیہ سمیت چار زخمی