پلوامہ: جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں اوہوٹو نام کے علاقہ میں پیش آئے تصادم سے متعلق حفاظتی اہلکاروں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’انکاؤنٹر کے دوران حفاظتی اہلکاروں کا عام لوگوں کی جانوں کی حفاظت اولین ترجیح ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تصادم سے قبل عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کا موقع فراہم کیا گیا جسے انہوں نے ٹھکرا دیا۔ Security Agencies on Awhatoo Kulgam Encounter
پریس کانفرنس کے دوران کولگام پولیس کے ایس ایس پی نے کہا کہ خودسپردگی کے مواقع فراہم کرنے کے باوجود عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے حفاظتی اہلکاروں پر گولیاں برسانا شروع کر دیں جو جلد ہی ایک انکائونٹر کی شکل اختیار کر گیا۔ Slain militants refused surrender Offer say Security Agencies on Awhatoo Kulgam Encounter
پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی کولگام، ڈاکٹر سندیپ چوکرورتی، نے بتایا کہ انکاؤنٹر کے دوران دو عسکریت پسند ہلاک کیے گئے۔ ہلاک کیے گئے عسکری پسندوں کی شناخت محمد شفیع غنی اور محمد آصف وانی ساکن تکیہ، کولگام کے طور پر کی گئی ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق دونوں عسکریت پسندوں کا تعلق ممنوعہ تنظیم جیش محمد کے ساتھ تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تصادم آرائی کے بعد تلاشی کارروائی کے دوران دو اے کے سیریز رائفلز، دستی بم سمیت اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔