کولگام: جنوبی کشمیر کے کولگام علاقے ہڈیگام میں دیر رات سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی۔ اگرچہ کئی گھنٹوں تک دونوں طرفین سے گولیاں چلی، تاہم جھڑپ نے اس وقت نیا موڈ لیا جب علاقے میں چھپے مقامی عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فروسز کے سامنے خودسپردگی کر دی۔ Militants Surrender in Kulgam
ضلع پولیس اور آر آر نے عسکریت پسندوں کے والدین کو انکاؤنڑ سائٹ پر بُلایا جس کے بعد والدین نے انہیں ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی۔ گھر والوں کی اپیل اور سکیورٹی فورسز کی بروقت کاروائی کی وجہ سے دونوں عسکریت پسند اپنے ہتھیار ڈال کر مکان سے باہر آئے۔
ایس ایس پی کولگام ڈاکٹر سندیپ چوکروتی نے نمائدے کو فون پر بتایا کہ کافی جدوجہد کے بعد دونوں عسکریت پسندوں نے سکیورٹی کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ دونوں کا تعلق ٹی آر ایف عسکریت پسند تنظیم سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کو بروسہ دلایا کہ ہتھیار ڈالنے پر انہں آگے سماج میں ایک بہتر زندگی بسر کرنے کا موقع دیا جائے گا، جس کے بعد وہ راضی ہوئے اور ہتھیار ڈال دیے۔ SSP kulgam on Militants Surrender
وہیں جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سکیورٹی فروسز کے اس عمل کی کافی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اسں نوعیت کی کاوشیں جاری رہنی چاہیے تاکہ بندوق اٹھانے والے نوجوانوں کو جینے کا دوسرا موقع مل سکے۔ Mehbooba on Surrender Militants
کشمیر زون پولیس کے آئی جی پی وجے کمار نے کہا کہ اگر تمام والدین اپنے عسکریت پسند بیٹوں کو تشدد کا راستہ ترک کرنے کی اپیل کریں، خواہ وہ انکاؤنٹر میں پھنسنے والے ہوں یا جنہوں نے عسکریت پسندی کے صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے، تو کئی جانوں کا بچایا جا سکے گا جس طرح آج کے انکاؤنٹر کے دوران دو جانوں کا بچایا گیا‘۔IGP on Surrender Militants
یہ بھی پڑھیں:
- IGP Kashmir on Surrender Militants: والدین اپنے فرزندوں کو عسکریت پسندی کی راہ چھوڑنے کی اپیل کریں
- Mehbooba on Surrender Militants: بندوق اٹھانے والوں کو جینے کا دوسرا موقع دینے کی کوشش جاری رہنی چاہیے
واضح رہے گزشتہ چھ ماہ کے اندر کولگام ضلع میں سکیورٹی فورسز نے چالیس عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا۔