ETV Bharat / state

کولگام: واسک چشمہ تباہی کے دہانے پر

کنڈ وادی کشمیر کو قدرت نے صاف و شفاف، ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے چشموں سے نوازا ہے جہاں ان قدرتی چشموں کے تحفظ میں حکام غیر سنجیدہ نظر آ رہے ہیں۔ وہیں انسان کی غفلت شعاری نے بھی سیاحتی مقامات واسک سے متصل چشموں کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کر دیا ہے۔

واسک چشمہ تباہی کے دہانی پر
واسک چشمہ تباہی کے دہانی پر
author img

By

Published : Aug 21, 2020, 5:09 PM IST

ضلع کولگام کے دور دراز پہاڑی علاقہ کنڈ دیوسر میں واسک چشمہ (واسک ناگ) اپنی منفرد شناخت کے باعث کافی مشہور ہے۔ حضرت نور شاہ بغدادی کی زیارت کے قریب یہ علاقہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔ چشمہ میں چھ مہینے پانی رہتا ہے۔

واسک چشمہ تباہی کے دہانی پر

یہاں اب تک کئی قدرتی چشمے نابود ہو گئے ہیں، اس کے علاوہ غیر منصوبہ بندی کے باعث قدرتی چشموں کی کثیر تعداد کے باوجود لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق وادی میں کھیتی باڑی کا موسم شروع ہوتے ہی چشمہ میں پانی پھوٹتا ہے، جو لگاتار چھ مہینے یعنی دھان کی کٹائی تک رہتا ہے۔ اس کے بعد چشمہ خود بہ خود خشک ہو جاتا ہے اور پانی غالباً کسی اور علاقہ میں نکلتا ہے۔ واسک چشمہ پیر پنچال پہاڑی کے دامن میں واقع ہے۔ یہاں ہر روز سیاح اور زیارت کے لئے لوگوں کی بڑی تعداد آتی ہے۔ تاہم جگہ کی تنگی اور بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں و زائرین کو سخت ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کولگام: سڑک کی تعمیر کے لئے احتجاج


محکمۂ سیاحت نے کئی برس قبل یہاں چند ہٹ تعمیر کئے ہیں، ساتھ ہی چشمہ کے اطراف کو پختہ تعمیر کیا گیا ہے۔ تاہم دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے جہاں ہٹ خستہ ہو چکے ہیں۔ وہیں پختہ تعمیر بھی کھنڈرات میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ چشمہ تک پہنچنے کے لئے سڑک ناقابل آمد و رفت بن گئی ہے۔

کوثر گل نامی نوجوان کا کہنا ہے کہ واسک چشمہ کی اپنی ایک تاریخ ہے، تاہم حکام کی عدم توجہی کے سبب چشمہ خستہ حالی کا شکار ہے۔

بزرگ غلام محمد کا کہنا ہے کہ چشمہ کا پانی کافی میٹھا ہے، ساتھ ہی یہ جگہ سیاحتی اعتبار سے موزوں ہے لیکن حکام نے آج تک اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ہے۔

محمد ثاقب تانترے کا کہنا ہے کہ یہ واحد چشمہ ہے جس میں چھ مہینے پانی رہتا ہے اور باقی مہینوں میں یہ خشک رہتا ہے لیکن بدقسمتی سے نہ ہی محکمۂ سیاحت اور نہ ہی کوئی اور ایجنسی اس کی حفاظت میں سنجیدہ نظر آ رہی ہے۔

ضلع کولگام کے دور دراز پہاڑی علاقہ کنڈ دیوسر میں واسک چشمہ (واسک ناگ) اپنی منفرد شناخت کے باعث کافی مشہور ہے۔ حضرت نور شاہ بغدادی کی زیارت کے قریب یہ علاقہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔ چشمہ میں چھ مہینے پانی رہتا ہے۔

واسک چشمہ تباہی کے دہانی پر

یہاں اب تک کئی قدرتی چشمے نابود ہو گئے ہیں، اس کے علاوہ غیر منصوبہ بندی کے باعث قدرتی چشموں کی کثیر تعداد کے باوجود لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق وادی میں کھیتی باڑی کا موسم شروع ہوتے ہی چشمہ میں پانی پھوٹتا ہے، جو لگاتار چھ مہینے یعنی دھان کی کٹائی تک رہتا ہے۔ اس کے بعد چشمہ خود بہ خود خشک ہو جاتا ہے اور پانی غالباً کسی اور علاقہ میں نکلتا ہے۔ واسک چشمہ پیر پنچال پہاڑی کے دامن میں واقع ہے۔ یہاں ہر روز سیاح اور زیارت کے لئے لوگوں کی بڑی تعداد آتی ہے۔ تاہم جگہ کی تنگی اور بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں و زائرین کو سخت ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کولگام: سڑک کی تعمیر کے لئے احتجاج


محکمۂ سیاحت نے کئی برس قبل یہاں چند ہٹ تعمیر کئے ہیں، ساتھ ہی چشمہ کے اطراف کو پختہ تعمیر کیا گیا ہے۔ تاہم دیکھ ریکھ نہ ہونے کی وجہ سے جہاں ہٹ خستہ ہو چکے ہیں۔ وہیں پختہ تعمیر بھی کھنڈرات میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ چشمہ تک پہنچنے کے لئے سڑک ناقابل آمد و رفت بن گئی ہے۔

کوثر گل نامی نوجوان کا کہنا ہے کہ واسک چشمہ کی اپنی ایک تاریخ ہے، تاہم حکام کی عدم توجہی کے سبب چشمہ خستہ حالی کا شکار ہے۔

بزرگ غلام محمد کا کہنا ہے کہ چشمہ کا پانی کافی میٹھا ہے، ساتھ ہی یہ جگہ سیاحتی اعتبار سے موزوں ہے لیکن حکام نے آج تک اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ہے۔

محمد ثاقب تانترے کا کہنا ہے کہ یہ واحد چشمہ ہے جس میں چھ مہینے پانی رہتا ہے اور باقی مہینوں میں یہ خشک رہتا ہے لیکن بدقسمتی سے نہ ہی محکمۂ سیاحت اور نہ ہی کوئی اور ایجنسی اس کی حفاظت میں سنجیدہ نظر آ رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.