جنوبی ضلع کولگام کا پہاڑی علاقہ بونہ بھاٹ لامڑ گاؤں ترقی یافتہ دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ گاؤں جو ضلع ہیڈکواٹر سے محض 20 کلو میٹر دور آباد ہے، اکیسویں صدی میں بھی سڑک، پانی، بجلی، اسپتال جیسی بنیادی ضرویات سے محروم ہے۔
گاؤں تک پہنچنے کے لئے کئی کلو میٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔
مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ مرکزی معاونت والی اسکیم پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت دور دراز گاؤں کو تحصیل ہیڈکواٹر سے جوڑا جاتا ہے تاہم آج تک اس اسکیم کا فائدہ گاؤں کو نہیں مل پایا ہے۔
گاؤں میں بجلی کا نظام آبادی کے لئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔ لوگوں نے سوال کیا کہ گاﺅں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ گاﺅں میں جب کوئی بیمار ہوتا ہے تو اسے چار پائی پر بٹھا کر کئی کلومیٹر پیدل چل کر اسپتال پہنچایا جاتا ہے۔
محمد شریف مقامی اوقاف صدر کا کہنا ہے کہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات درپیش ہے۔ اس کے علاوہ پانی ایک دو منٹ ہی آتا ہے جس کی وجہ سے انہیں پانی حاصل کرنے کے لئے کافی دور جانا پڑتا ہے۔
جانہ بیگم خاتون نے بھی بنیادی سہولیات کے فقدان کو لے کر اپنی برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاست دان نے ووٹ حاصل کر کے انہیں نظر انداز کیا ہے۔ لوگوں نےحکومتی عہدیداروں و نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ گاﺅں کو بجلی و دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔