جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے قاضی گنڈ میں چک وانگنڈ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے فورلین ٹنل کی تعمیر پر مامور تعمیراتی کمپنی کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔
احتجاج کر رہے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سال 2010 میں ٹنل کی تعمیر شروع کرتے وقت تعمیراتی کمپنی نے ان سے کئی وعدے کیے جنہیں آج تک پورا نہیں کیا گیا جس کے سبب لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ تعمیراتی کمپنی نے مقامی نوجوانوں کو نوکری فراہم کرنے کے علاوہ علاقے میں صاف و شفاف پانی کی سپلائی اور شاہراہ پر اجرو کے مقام پر راہگیروں کے لئے کراسنگ تعمیر کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا جسے انہوں نے پورا نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’شاہراہ کی تعمیر کے دوران مقامی سڑکیں خراب ہو گئیں جن کی مرمت بھی نہیں کی گئی۔‘‘
احتجایوں نے بتایا کہ بارا ہا تعمیراتی کمپنی کو کیے گئے وعدے یاد دلانے کے باوجود انہوں نے لیت و لعل سے کام لیا جس کے سبب لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے۔
اس دوران ایس ڈی پی او و ایس ایچ او ڈورو مظاہرین کے بیچ پہنچے اور معاملہ جلد حل کرنے کی یقین دہانی کی جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔