ETV Bharat / state

'کابل میں پھنسے کشمیریوں کو صحیح سلامت گھر پہنچایا جائے گا'

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ کابل میں پھنسے خاتون سمیت تین کشمیری شہریوں کو صحیح سلامت گھر پہنچایا جائے گا اور اس ضمن میں انہوں نے وزارت خارجہ سے بھی بات کی ہے۔

کابل میں پھنسے کشمیریوں کو صحیح سلامت گھر پہنچایا جائے گا: منوج سنہا
کابل میں پھنسے کشمیریوں کو صحیح سلامت گھر پہنچایا جائے گا: منوج سنہا
author img

By

Published : Aug 17, 2021, 2:01 PM IST

افغانستان میں دو سو کے قریب درماندہ بھارتی شہریوں میں جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے تین کشمیری بھی شامل ہیں۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پھنسے ہوئے تین کشمیری باشندوں میں دو افراد بختار یونیورسٹی کابل میں بحیثیت پروفیسر تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ عادل رسول منیجمنٹ جبکہ آصف احمد شاہ ایکنامکس کے پروفیسر ہیں، درماندہ تین کشمیریوں میں آصف احمد کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔

کابل میں پھنسے تینوں کشمیریوں کے اہل خانہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے انکے اعزہ کو صحیح سلامت گھر پہنچانے کی اپیل کی ہے۔

اس ضمن میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انہوں نے وزارت خارجہ سے بات کی ہے۔ ایل جی نے کہا ہے کہ انہوں نے کابل کی بختار یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے دو کشمیری پروفیسرس کو فوری طور واپس لانے کے لیے وزارت خارجہ کے وی مرلیدھرن سے بات کی۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی صورت حال کے اثرات بھارت پر زیادہ نہیں ہوں گے: عمر عبداللہ

لیفٹیننٹ گورنر نے ٹیوٹ کرتے ہوئے کہا: ’’میں پروفیسر آصف احمد اور پروفیسر عادل رسول کے اہل خانہ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد گھر پہنچ جائیں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کابل میں تین کشمیری باشندوں سمیت قریب 200بھارتی شہری درماندہ ہیں جنہیں وطن واپس لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان کے پناہ گزینوں کی مدد کے لئے 50 کروڑ ڈالر مختص

دریں اثناء، کابل ہوائی اڈے کو عارضی طور بند کر دیا گیا ہے اور ائر انڈیا کی فلائٹ جو بھارتی شہریوں کو واپس لانے کے لیے روانہ ہونے والی تھی کو کو فی الحال ہولڈ پر رکھا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجی انخلاء کے بعد طالبان نے دس سے بھی کم عرصے میں افغانستان پر کنٹرول کر لیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مقیم افغانیوں نے ای ٹی وی بھارت کو اپنا درد بیان کیا

اتوار کو دارالحکومت کابل میں طالبان کے داخلے سے قبل ہی صدر اشرف غنی ملک سے بھاگ نکلے، جبکہ اس صورتحال اور افرا تفری کے ماحول میں ہزاروں افغان شہری ملک چھوڑ رہے ہیں، وہیں متعدد بیرون ممالک کے باشندے درماندہ ہیں۔

مزید پڑھیں: یو این سیکورٹی کونسل کی نئی افغانستان حکومت بنانے کے لیے بات چیت کی اپیل

امریکہ سمیت متعدد ممالک نے افغانستان چھوڑنے والے شہریوں کے لیے دروازے کھول دئے دئے ہیں۔ وہیں ہندوستان سمیت کئی ممالک افغانستان کی بدلتی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

طالبان کے جانب سے انتہائی کم وقت میں افغانستان کو قبضے میں لینے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں نئی حکومت کی تشکیل میں انسانی جانوں کے تحفظ، لوگوں کے ساتھ مشاورت اور خواتین کو شامل کرنے پر زور دیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت نے افغانستان کے لیے جاری کی نئی ویزا پالیسی

افغانستان میں دو سو کے قریب درماندہ بھارتی شہریوں میں جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھنے والے تین کشمیری بھی شامل ہیں۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پھنسے ہوئے تین کشمیری باشندوں میں دو افراد بختار یونیورسٹی کابل میں بحیثیت پروفیسر تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ عادل رسول منیجمنٹ جبکہ آصف احمد شاہ ایکنامکس کے پروفیسر ہیں، درماندہ تین کشمیریوں میں آصف احمد کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔

کابل میں پھنسے تینوں کشمیریوں کے اہل خانہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے انکے اعزہ کو صحیح سلامت گھر پہنچانے کی اپیل کی ہے۔

اس ضمن میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انہوں نے وزارت خارجہ سے بات کی ہے۔ ایل جی نے کہا ہے کہ انہوں نے کابل کی بختار یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے دو کشمیری پروفیسرس کو فوری طور واپس لانے کے لیے وزارت خارجہ کے وی مرلیدھرن سے بات کی۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی صورت حال کے اثرات بھارت پر زیادہ نہیں ہوں گے: عمر عبداللہ

لیفٹیننٹ گورنر نے ٹیوٹ کرتے ہوئے کہا: ’’میں پروفیسر آصف احمد اور پروفیسر عادل رسول کے اہل خانہ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد گھر پہنچ جائیں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کابل میں تین کشمیری باشندوں سمیت قریب 200بھارتی شہری درماندہ ہیں جنہیں وطن واپس لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان کے پناہ گزینوں کی مدد کے لئے 50 کروڑ ڈالر مختص

دریں اثناء، کابل ہوائی اڈے کو عارضی طور بند کر دیا گیا ہے اور ائر انڈیا کی فلائٹ جو بھارتی شہریوں کو واپس لانے کے لیے روانہ ہونے والی تھی کو کو فی الحال ہولڈ پر رکھا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان سے امریکی فوجی انخلاء کے بعد طالبان نے دس سے بھی کم عرصے میں افغانستان پر کنٹرول کر لیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں مقیم افغانیوں نے ای ٹی وی بھارت کو اپنا درد بیان کیا

اتوار کو دارالحکومت کابل میں طالبان کے داخلے سے قبل ہی صدر اشرف غنی ملک سے بھاگ نکلے، جبکہ اس صورتحال اور افرا تفری کے ماحول میں ہزاروں افغان شہری ملک چھوڑ رہے ہیں، وہیں متعدد بیرون ممالک کے باشندے درماندہ ہیں۔

مزید پڑھیں: یو این سیکورٹی کونسل کی نئی افغانستان حکومت بنانے کے لیے بات چیت کی اپیل

امریکہ سمیت متعدد ممالک نے افغانستان چھوڑنے والے شہریوں کے لیے دروازے کھول دئے دئے ہیں۔ وہیں ہندوستان سمیت کئی ممالک افغانستان کی بدلتی صورتحال پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

طالبان کے جانب سے انتہائی کم وقت میں افغانستان کو قبضے میں لینے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں نئی حکومت کی تشکیل میں انسانی جانوں کے تحفظ، لوگوں کے ساتھ مشاورت اور خواتین کو شامل کرنے پر زور دیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت نے افغانستان کے لیے جاری کی نئی ویزا پالیسی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.