قاضی گنڈ اننت ناگ: قاضی گنڈ میں واقع ایمر جینسی ہسپتال میں نوزائد بچے کی پیدائش کے بعد ہوئی موت سے ناراض ہوئے لواحقین نے ڈاکٹر پر لاپرواہی براتنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق شبروزہ زوجہ شوکت احمد بٹ ساکن خوشی پورہ نامی حاملہ خاتون کو ژچگی کے لیے اہل خانہ نے ایمرجنسی ہسپتال قاضی گنڈ میں داخل کرایا جہاں آپریشن کے ذریعے بچے کی پیدائش ہوئی۔پیدائش کے بعد بچہ مردہ پایا گیا۔بچے کی موت کی خبر سنتے ہی لواحقین مشتعل ہوگئے اور یسپتتام میں ہنگامہ کرنے لگے۔
مریض کے قریبی رشتہ دار نے نمائندے کو بتایا کہ وہ گذشتہ 9 ماہ سے مذکورہ ڈاکٹر کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ منگل کے روز وہ لوگ ڈاکٹر سے ملاقی ہوئے جس کے بعد ڈاکٹر نے خاتون کا طبی ملاحظہ کیا اور اگلے روز آپریشن کرنے کے لئے ہسپتال آنے کی صلح دی، جس کے بعد وہ لوگ منگل کی صبح ہسپتال پہنچے جس کے بعد خاتون کا آپریشن کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مزکورہ ڈاکٹر نے انہیں بچے کے لئے کپڑے لانے کی صلح دی،تاہم کپڑے لانے کے بعد جوہنی وہ لوگ ہسپتال پہنچے تو یہاں موجود عملہ نے مردہ بچہ پیدا ہونے کی خبر دی اور یہ کہہ کر اپنا پلو جھاڑا کہ بچے کی موت 4 روز قبل ہی ماں کے پیٹ میں ہوئی ہے۔
مشتعل افراد نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر بچہ کی موت 4 روز قبل ہوئی ہے تو آپریشن سے پہلے الڑا سونو گرافی کرنے کے بعد ڈاکٹر نے انہیں کیسے بتایا کہ بچہ تندرست ہے اور اس کی نقل وحمل معمول کے مطابق ہے۔انہوں نے بتایا کہ بچہ کے چہرے پر زخم تھے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پیدائش کے دوران لاپرواہی برتی گئی ہے ۔
مزید پڑھیں: Woman Dies Of Alleged Medical Negligence ڈاکٹروں کی مبینہ لاپروائی سے خاتون کی موت
ناراض اہل خانہ نے معاملے کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ہنگامہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ہسپتال پہنچی اور اہل خانہ کو سمجھاتے ہوئے خاموش کرایا۔پولیس نے معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تفتیش شروع کی ہے۔
دریں اثناہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایمر جینسی اسپتال ڈاکٹر شگفتہ سلام کا کہنا ہے کہ وہ خود ایک ضروری میٹنگ کے سلسلے میں ہسپتال سے باہر تھی۔ اطلاع ملتے ہی وہ ہسپتال پہنچی ہے اور واقع کے حوالے سے تفصیلات حاصل کی جس سے عیاں ہوتا ہے کہ بچہ کی موت قدرتی طور پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور اگر ڈاکٹروں کی لاپرواہی سامنے آتی ہے تو ملوث عملہ کے خلاف ضابطہ کے تحت کاروائی کی جائے گی۔