کولگام: بدھ کی شام کولگام کے ہڈی گام علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔ آج دوسرے دن بھی عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ آج صبح سکیورٹی فورسز اکی مزید گاڑیاں علاقے کے لیے بلائی گئی ہیں۔
ایس پی کولگام نے بتایا کہ اڈیگام گاؤں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد پولیس، سی آر پی ایف اور فوج کی ایک مشترکہ ٹیم نے علاقے کا محاصرہ کرکے تلاشی آپریشن شروع کیا۔ ہڈی گام موہن پورہ کولگام میں سرچ آپریشن کے دوران جیسے ہی فورسز کی مشترکہ ٹیم مشتبہ مقام کی طرف پہنچی تو چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کردی جس سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی۔ تازہ اطلاعات کے مطابق سکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ جاری ہے۔ ابھی تک کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کا محاصرہ کر رکھا ہے جہاں تین عسکریت پسندوں کے پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے۔
-
#WATCH | Encounter between security forces and terrorists underway in Hadigam area of Kulgam district, J&K
— ANI (@ANI) January 4, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
(Visuals deferred by unspecified time) pic.twitter.com/hcKi9SOjcb
">#WATCH | Encounter between security forces and terrorists underway in Hadigam area of Kulgam district, J&K
— ANI (@ANI) January 4, 2024
(Visuals deferred by unspecified time) pic.twitter.com/hcKi9SOjcb#WATCH | Encounter between security forces and terrorists underway in Hadigam area of Kulgam district, J&K
— ANI (@ANI) January 4, 2024
(Visuals deferred by unspecified time) pic.twitter.com/hcKi9SOjcb
اس سے قبل بائیس دسمبر کو جموں کے پونچھ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں پانچ جوان ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد دوران حراست میں تین عام شہری بھی مبینہ ٹارچر سے ہلاک ہو گئے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2023 میں، جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے واقعات میں 134 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، جس میں 87 سے زیادہ عسکریت پسند، 33 سکیورٹی فورسز کے اہلکار، اور 12 سے زیادہ عام شہری شامل ہیں۔