ETV Bharat / state

کولگام میں ووٹروں کو لبھانے کے لئے امیدواروں کا روڈ شو

قابل ذکر ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد یہ پہلا انتخابی دنگل ہے جس میں علاقائی اور نیشنل پارٹیوں نے اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔

Candidates road show in Kulgam to woo voters
کولگام میں ووٹروں کو لبھانے کے لئے امیدواروں کا روڈ شو
author img

By

Published : Nov 22, 2020, 10:17 PM IST

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع کولگام میں امیدواروں کی جانب سے ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کی بھر پور کوشش جاری ہے۔ جہاں امیدوار گھر گھر جاکر لوگوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں وہیں روڈ شو و انتخابی جلسوں کا اہتمام بھی کیا جارہا ہے۔

کولگام میں ووٹروں کو لبھانے کے لئے امیدواروں کا روڈ شو

بلاک کنڈ سے میدان میں اترے ضلع ترقیاتی کونسل آزاد امیدوار فیاض احمد شاہ نے اتوار کے روز دیوسر میں روڈ شو نکالا اور ووٹروں سے اپیل کی کہ ان کے حق میں ووٹ دیں۔

قابل ذکر ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد یہ پہلا انتخابی دنگل ہے جس میں علاقائی اور نیشنل پارٹیوں نے اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔

تاہم مقامی مین اسٹریم پارٹیاں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس وغیرہ نے گپکار ڈکلریشن کو برقرار رکھتے ہوئے متحد ہوکر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ملک میں حزب اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اور الطاف بخاری کی اپنی پارٹی گپکار الائنس کے مقابلہ میں نظر آرہی ہے۔

اس مقابلہ آرائی میں دلچسپی اس وقت بڑھ گئی جب کانگریس نے پہلے الائنس کا ہاتھ تھاما اور بعد میں جب انہیں نیشنل سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے الائنس سے کنارہ کشی اختیار کی۔ اس سیاسی کشمکش نے لوگوں کو کس حد تک لبھانے کی کوشش کی ہے اس کا پتہ نتائج کے روز ہی سامنے آئے گا۔

جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع کولگام میں امیدواروں کی جانب سے ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کی بھر پور کوشش جاری ہے۔ جہاں امیدوار گھر گھر جاکر لوگوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں وہیں روڈ شو و انتخابی جلسوں کا اہتمام بھی کیا جارہا ہے۔

کولگام میں ووٹروں کو لبھانے کے لئے امیدواروں کا روڈ شو

بلاک کنڈ سے میدان میں اترے ضلع ترقیاتی کونسل آزاد امیدوار فیاض احمد شاہ نے اتوار کے روز دیوسر میں روڈ شو نکالا اور ووٹروں سے اپیل کی کہ ان کے حق میں ووٹ دیں۔

قابل ذکر ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد یہ پہلا انتخابی دنگل ہے جس میں علاقائی اور نیشنل پارٹیوں نے اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔

تاہم مقامی مین اسٹریم پارٹیاں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس وغیرہ نے گپکار ڈکلریشن کو برقرار رکھتے ہوئے متحد ہوکر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ملک میں حزب اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اور الطاف بخاری کی اپنی پارٹی گپکار الائنس کے مقابلہ میں نظر آرہی ہے۔

اس مقابلہ آرائی میں دلچسپی اس وقت بڑھ گئی جب کانگریس نے پہلے الائنس کا ہاتھ تھاما اور بعد میں جب انہیں نیشنل سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے الائنس سے کنارہ کشی اختیار کی۔ اس سیاسی کشمکش نے لوگوں کو کس حد تک لبھانے کی کوشش کی ہے اس کا پتہ نتائج کے روز ہی سامنے آئے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.