ضلع دمحال ہانجی پورہ سے چار کلومیٹر دور چک صمد راتھر میں حکومت نے 2009 میں ایک اسکولی عمارت تعمیر کی تھی، تاکہ اس دیہی علاقے کے بچے بھی علم کے نور سے آراستہ ہوسکیں۔ لیکن اسکولی عمارت اتنی کمزور تھی کہ سات سال بعد ہی اسکولی عمارت گر گئی اور محکمہ تعلیم کے داوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔
کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور - مجبور
گورنمنٹ مڈل اسکولی چک صمد راتھر دمحال ہانجی پورہ کی عمارت کے 80 فیصد خاکستر ہونے کی وجہ سے بچے کھلےآسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور،متعلقہ تصویر
ضلع دمحال ہانجی پورہ سے چار کلومیٹر دور چک صمد راتھر میں حکومت نے 2009 میں ایک اسکولی عمارت تعمیر کی تھی، تاکہ اس دیہی علاقے کے بچے بھی علم کے نور سے آراستہ ہوسکیں۔ لیکن اسکولی عمارت اتنی کمزور تھی کہ سات سال بعد ہی اسکولی عمارت گر گئی اور محکمہ تعلیم کے داوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔
Intro:گورنمنٹ مڈل اسکولی چک صمد راتھر دمحال ہانجی پورہ کی عمارت 80 فیصد خاکستر ہونے کی وجہ سے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور
سب ضلع دمحال ہانجی پورہ سے 4 کلومیٹر دور چک صمد راتھر جہاں پر سرکار نے 2009 میں ایک اسکولی عمارت تعمیر کی تھی تاکہ اس دیہی علاقے کے بچے بھی علم کے نور سے آراستہ ہوجائے لیکن اسکولی عمارت اس قدر مضبوط تھی کہ سات سال بعد ہی اسکولی عمارت گر گئی محکمہ تعلیم کے داوے ٹں ٹں فش
چک صمد راتھر کے اس سرکاری اسکول کے بچوں کا مستقبل روشناس کہاں ہوسکے جہاں پر۔ بچوں کو ٹھہیر نے کی جگہ تک میسر نہی ہے تعلیم حاصل کی تو دور کی بات ہے 90 کے قریب بچے اس اسکول میں زیر تعلیم ہے اسکولی عمارت تین کمرو پر مشتعمل تھی لیکن تین سال پہلے اسکول کی عمارت کا ایک کمرہ پورے طور سے ڈہگیا اور آہستہ آہستہ دوسرہ کمرے میں بھی دراڈے پڑے جس کے وجہ سے دوسرے کمرے کو بھی ناقابل استعمال کرار دیا گیا اور اس اسکول کے تمام بچوں کو کھلے آسمان تلے بیٹھ نا پڑا جوں ہی موسم میں تبدیلی کے آثار دیکھنے کو ملتے ہیں تو بچے اپنے گھر کی طرف رکھ کرتے ہیں اگر چہ محکمہ تعلیم ہمیشہ اس بات کی تشہیر کرتے ہیں کہ محکمہ نے تعلیم کو عام کرو کا بیڑا اٹھایا ہے لیکن بات اسکے برعکس ہے زمینی سطح پر ضلع کو لگام کے اکثر سرکاری اسکولوں کے حالت ناگفتہ ہے بات صرف مڈل اسکول چک صمد راتھر کی ہی نہیں ہے جو سکول کے آنگن میں اپنے مستقبل کو سوار نے پر مجبور ہے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اسکول کے بچوں نے اپنے خیالات کو اظہار اس طرح کیا کہ ہمے نیی سکول بلڈنگ چاہے تاکہ ہم بھی تعلیم حاصل کر کے بڑے آفسر بنانا چاہتے ہیں
byte..chief education officer kulgam. mushtaq Ah
byte..mohd Yaqoob head master .
byte..javid Ah teacher
byte..student
byte..student
خورشیدمیر دمحال ہانجی پورہ کولگام
Body:گورنمنٹ مڈل اسکولی چک صمد راتھر دمحال ہانجی پورہ کی عمارت 80 فیصد خاکستر ہونے کی وجہ سے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور
Conclusion:
سب ضلع دمحال ہانجی پورہ سے 4 کلومیٹر دور چک صمد راتھر جہاں پر سرکار نے 2009 میں ایک اسکولی عمارت تعمیر کی تھی تاکہ اس دیہی علاقے کے بچے بھی علم کے نور سے آراستہ ہوجائے لیکن اسکولی عمارت اس قدر مضبوط تھی کہ سات سال بعد ہی اسکولی عمارت گر گئی محکمہ تعلیم کے داوے ٹں ٹں فش
چک صمد راتھر کے اس سرکاری اسکول کے بچوں کا مستقبل روشناس کہاں ہوسکے جہاں پر۔ بچوں کو ٹھہیر نے کی جگہ تک میسر نہی ہے تعلیم حاصل کی تو دور کی بات ہے 90 کے قریب بچے اس اسکول میں زیر تعلیم ہے اسکولی عمارت تین کمرو پر مشتعمل تھی لیکن تین سال پہلے اسکول کی عمارت کا ایک کمرہ پورے طور سے ڈہگیا اور آہستہ آہستہ دوسرہ کمرے میں بھی دراڈے پڑے جس کے وجہ سے دوسرے کمرے کو بھی ناقابل استعمال کرار دیا گیا اور اس اسکول کے تمام بچوں کو کھلے آسمان تلے بیٹھ نا پڑا جوں ہی موسم میں تبدیلی کے آثار دیکھنے کو ملتے ہیں تو بچے اپنے گھر کی طرف رکھ کرتے ہیں اگر چہ محکمہ تعلیم ہمیشہ اس بات کی تشہیر کرتے ہیں کہ محکمہ نے تعلیم کو عام کرو کا بیڑا اٹھایا ہے لیکن بات اسکے برعکس ہے زمینی سطح پر ضلع کو لگام کے اکثر سرکاری اسکولوں کے حالت ناگفتہ ہے بات صرف مڈل اسکول چک صمد راتھر کی ہی نہیں ہے جو سکول کے آنگن میں اپنے مستقبل کو سوار نے پر مجبور ہے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اسکول کے بچوں نے اپنے خیالات کو اظہار اس طرح کیا کہ ہمے نیی سکول بلڈنگ چاہے تاکہ ہم بھی تعلیم حاصل کر کے بڑے آفسر بنانا چاہتے ہیں
byte..chief education officer kulgam. mushtaq Ah
byte..mohd Yaqoob head master .
byte..javid Ah teacher
byte..student
byte..student
خورشیدمیر دمحال ہانجی پورہ کولگام
Body:گورنمنٹ مڈل اسکولی چک صمد راتھر دمحال ہانجی پورہ کی عمارت 80 فیصد خاکستر ہونے کی وجہ سے بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور
Conclusion: