بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ شب بادل پھٹنے سے آئے سیلاب میں ایک رہائشی علاقہ اس کی زد میں آگیا، جس کے نتیجہ میں آٹھ رہائشی گھروں کے علاوہ ایک راشن اسٹور سیلاب کی نظر ہوگیا، جس میں قریب 40 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
تاہم جائے واردات سے ابھی تک چھ لاشوں کو برآمد کیا گیا ہے، جب کہ دیگر افراد کی تلاش میں مختلف اضلاع سے ایس ڈی آر ایف جب کہ سرینگر سے ہوائی جہاز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ دچھن ایک دور دراز علاقہ ہے، جہاں پر ریسکیو آپریشن مکمل کرنے میں کافی دیر لگنے کے امکانات ہیں۔ بادل پھٹنے سے دریائے چناب کے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے اور کشتواڑ میں دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ جب کہ انتظامیہ کی طرف سے ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Cloudburst: کشتواڑ کے دچھن میں بادل پھٹنے سے 7 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ
اے ڈی سی کشتواڑ نے بتایا کہ رات کو ایک بڑا سانحہ پیش آیا ہے۔ بادل پھٹنے سے دچھن کا ہونجار گاؤں سیلاب کی زد میں آگیا ہے، جس میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ انتظامیہ جائے واردات پر امداد لے کر جارہی ہے۔ ریڈ کراس کی طرف سے متاثرہ کنبوں کے لئے تمام ضروری سامان و روشنی کا انتظام کیا گیا ہے۔