کشتواڑ (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر میں بد امنی پھیلانے اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 23افراد - جو اس وقت پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں مقیم ہیں - کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کی ہے۔ پہاڑی ضلع کشتواڑ کے ایس ایس پی کشتواڑ، خلیل پوسوال، نے ان باتوں کا اظہار میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔ پوسوال نے کہا کہ چیف انویسٹی گیشن آفیسر (سی آئی او)، ڈی وائی ایس پی، پی سی ایس، کشتواڑ کے وشال شرما نے وادی چناب سمیت جموں و کشمیر کے دیگر حصوں میں بد امنی پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لیے ملزمان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کے لیے این آئی اے کی خصوصی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
خلیل پوسوال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اِن (نامزد کیے گئے افراد) نے سلیپر سیلز کو متحرک کیا اور انہیں شر پسند اور علیحدگی پسند رہنماؤں کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر میں دھکیلا تاکہ حکومت ہند کے خلاف جموں و کشمیر کو یونین آف انڈیا سے الگ کرنے کے مذموم ڈیزائن کے ارادے کے ساتھ جنگ چھیڑی جا سکے۔
مزید پڑھیں: NIA Raids on Khurram Parvez خرم پرویز کے دفتر پر این آئی اے کی چھاپہ ماری
پوسوال نے مزید کہا کہ سبھی افراد کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر دی گئی ہے اور چونکہ وہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں مقیم ہیں اس لئے انہیں براہ راست گرفتار کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ پوسوال کے مطابق ان افراد کی گرفتاری کے حوالہ سے انٹرپول کے ساتھ رابطہ قائم کیا جا رہا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پاکستان ان افراد کو بھارت کے حوالہ کرے گا؟ پوسوال نے کہا: ’’انہیں کرنا چاہئے، بین الاقوامی قوانین کا احترام پاکستان کو کرنا چاہئے، تاہم اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو اس صورت میں بھی پاکستان کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آئے گا اور وہ بے نقاب ہو جائیں گے۔‘‘