ایل او سی کے قریب واقع بستیوں کے رہنے والے باشندوں کا کہنا ہے کہ کمیونٹی سطح پر بنکروں کی تعمیر سے جانی نقصان میں کافی کمی واقع ہورہی ہے اب ضرورت ہے کہ انفرادی سطح پر بنکر تعمیر ہونے چاہئے تاکہ جانی نقصان کو مزید کم کیا جاسکے۔
ضلع پونچھ میں ایل او سی کے متصل شاہپور علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے کہا: ’یہ سرحدی علاقہ ہے، ایل او سی پر روزانہ بنیادوں پر فائرنگ ہوتی ہے، پاکستان کی طرف سے فائرنگ کے باعث یہاں عام لوگ شکار ہوجاتے ہیں، مرکز نے یہاں کیمونٹی سطح پر بنکر تعمیر کرائے اس کے لئے ہم ان کے مشکور ہیں لیکن انفرادی سطح پر بنکر تعمیر کرنے کی ضرورت ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ یہاں یہ معلوم ہی نہیں ہے کہ کب فائرنگ شروع ہوجائے کم سے کم ہر دو گھنٹوں کے اندر اندر طرفین کے درمیان فائرنگ تبادلہ ہوجاتا ہے۔
اسی علاقے کے ایک اور کمسن شہری نے کہا کہ یہاں ہر گھر کو ایک بنکر ہونا چاہئے تاکہ لوگ اپنی جان بچا سکیں۔
انہوں نے کہا: ’ہم مودی حکومت کے شکر گذار ہیں کہ ہمیں کیمونٹی سطح پر بنکر دیے گئے، ہم ایل او سی کے نزدیک رہتے ہیں پاکستان کی طرف سے ہر روز فائرنگ ہوتی ہے کل بھی ایک شہری کی جان چلی گئی، ہماری اب گذارش ہے کہ ہر گھر کو ایک ایک بنکر دیا جائے تاکہ لوگ اپنی جان بچاسکیں‘۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے بیچ ہی منگل کے روز ضلع پونچھ میں ایل او سی کے شاہپور، قصبہ اور کیرنی سیکٹروں میں ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے میں سرحد کے اس پار دو عام شہری زخمی ہوگئے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1999ء کے تنازعے کے بعد سنہ 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ تاہم جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔