ضلع ترقیاتی کمشنر انگریز سنگھ رینا نے اسکول میں تعنیات اساتذہ کی تنخواہ روکنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
حکام کے مطابق ضلع کے بٹھان گاؤں کے مڈل اسکول میں 7 اساتذہ تعنیات ہیں اور وہ اسکول میں حاضر نہیں تھے، انتظامیہ نے تحقیات کا حکم دیتے ہوئے ان اساتذہ کی تنخواہ کو روکنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ علاقے کے تحصیلدار کی سربراہی میں ایک ٹیم نے اچانک دورہ کیا اور اس دوران اسکول کو بند پایا۔ اس ٹیم کی جانب سے رپورٹ موصول ہونے کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر نے تحقیات کا حکم جاری کر دیا۔
واضح رہے کہ رواں برس جون میں انگریز سنگھ رینا نے ایک منفرد فیصلہ لیتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کو تب ہی تنخواہ فراہم کی جائے گی جب وہ طلبا کے والدین اور مقامی سرپنچ سے ڈیوٹی پر حاضر رہنے کی سرٹیفیکٹ فراہم کریں۔
ضلع ترقیاتی کمشنر کی جانب سے لیے گئے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ٹیچرز کم از کم دس طلبا کے والدین سے ڈیوٹی پر حاضر رہنے کی ڈیوٹی سلپ لائیں۔
انگریز سنگھ رینا نے ڈیوٹی سلپ پر سرپنچ کے دستخط کو بھی لازمی قرار دیا تھا۔
حکام نے بتایا تھا کہ اسکولوں میں ٹیچرز کی غیر حاضر رہنے کی شکایات موصول ہونے کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر نے یہ ہدایت جاری کیے تھے۔ انگریز سنگھ رینا نے کہا تھا کہ سرکاری اسکولوں میں بہتر نتائج اور اچھی کارکردگی نیز طلبہ کے بہتر مستقبل کے لیے سخت اقدامات اٹھانے ہونگے'۔
بتا دیں کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کردیا۔ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں بندیشیں عائد کر دی تھیں، بندیشوں کے کئی ہفتے بعد انتطامیہ نے اسکولوں کو بتدریج دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ، تاہم اسکولوں میں طلبا کی تعداد بہت کم رہتی ہے۔
گزشتہ روز انتطامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد 20.13 فیصد ہی طلبا اسکول جا رہے ہیں۔