کیرالہ کے الاپوزا ضلع میں 12 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دو سیاسی قتل نے ریاست کو ہلا کر رکھ دیا Two political assassinations shook the state ہے۔ واقعے کے بعد ضلع میں پیر تک حکم امتناعی نافذ کر دیا گیا ہے۔
بی جے پی رہنما رنجیت سری نواسن BJP leader Ranjit Srinivasan کا مبینہ طور پر ایس ڈی پی آئی کارکنوں نے اتوار کےروز ان کی رہائش گاہ پر قتل کر دیا تھا۔
بی جے پی رہنما کے قتل سے قبل ایس ڈی پی آئی لیڈر کے ایس شان SDPI Leader KS Shan کو ہفتہ کی رات قتل کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کے ایس شان ہفتہ کی رات ا سکوٹر سے اپنے گھر جا رہے تھے کہ کار میں بیٹھے چار افراد نے اسکوٹر کو ٹکر مار دی۔ جس کے بعد کچھ حملہ آور گاڑی سے باہر آئے اور شان پر تیز دھار سے حملہ کیا۔ اس واقعہ کے بعد اسے زخمی حالت میں ایرناکولم کے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔
وزیر اعلیٰ وجین نے ایک پیغام میں پولیس کو ہدایت دی ہے کہ قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف متحد ہو جائیں جو سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کیرالہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وی ڈی ساتھیسن نے الزام لگایا کہ اس حملے کے پیچھے مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Clash in Khora: چئیرپرسن کھوڑا نگر پالیکا کے حامیوں اور ای او کے درمیان تصادم
سابق اپوزیشن رہنما اور کانگریس کے سینئر رہنما رمیش چنیتھلا نے الزام لگایا کہ سیاست دانوں کے قتل سے پولیس کے لا اینڈ آرڈر کی بدترصورت حال ظاہر ہوتی ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر کے سریندرن نے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) اورپاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پرالزام عائد کرتےہوئے کہا کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کی طرح کام کررہے ہیں اور حکمران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی ایم) کے رہنماؤں کی حمایت سے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بی جے پی کارکنوں کا قتل کررہے ہیں۔
دریں اثنا، الاپوزا ضلع کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ضابطہ فوجداری کے تحت آج سے پیر تک کے لیے امتناعی احکامات نافذ کیے گئے ہیں۔
یو این آئی