ریاست کیرالا کے چلاپورم کے قریب آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے ’کیسری میڈیا اسٹیڈیز اینڈ ریسرچ سنٹر‘ کا افتتاح کیا اور اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’نئی نسل کو تنظیم کی ترقی کےلیے کی گئی جدوجہد کو یاد رکھنا چاہئے‘۔
موہن بھاگوت نے کہا کہ ’سنگھ پریوار سے وابستہ ’کیسری‘ نے 1951 میں اپنی اشاعت کی شروع کی تھی جبکہ اس کا مقصد بھارت کی ترقی کےلیے مخصوص تصور پیش کرنا ہے‘۔
آر ایس ایس سربراہ نے روایتی انداز میں چراغ روشن کرتے ہوئے میڈیا سنٹر کا افتتاح کیا اور اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’کیسری نے بھارت کی ترقی پر مرکوز خیالات کو پروان چڑھایا جبکہ متعدد مشکلات کے باوجود جدوجہد کے ذریعہ ادارہ نے ترقی کی ہے اسے نوجوان نسل کو یاد رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کیسری کا گذشتہ 70 سالہ سفر راحت بخش نہیں رہا، اس حقیقت سے موجودہ نسل کو واقف ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’کیسری‘ کا مقصد دھرم کے راستہ کو ہموار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’کچھ فتوحات سے کچھ نہیں ہوگا، ہمیں دھرم کے حصول کےلیے تمام تر مشکلات کے باوجود کوششوں کو جاری رکھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام مشکلات کے باوجود ہمیں اپنا ہدف، ساتھی اور مذہب کے لیے کوشش کرتے رہنا چاہیے۔ انہوں نے منگل کو کوزی کوڈ کے نزدیک چلم پورم کیسری میڈیااسٹڈی اینڈ ریسرچ سنٹر کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ’کیسری‘میگزین کے ہندوستان کے عروج پر مرکوز کچھ خیالات رکھیں۔ بھاگوت نے کہا کہ نئی نسل کو اس جدوجہد کو یاد کرنا چاہیے، جس کے ذریعہ سے ادارہ گزشتہ 70 برسوں کے دوران ترقی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب حقیقت کو شائع کرنے کے لیے اجازت لینے کی ضرورت پڑتی تھی لیکن سچائی میں یقین اور سخت محنت کرنے سے سچائی کی فتح ہوگی اور آج ایسا ہی ہوا ہے۔
بھاگوت نے کہا کہ کیرالاکا میڈیا ملک کی دوسری ریاستوں کے واقعات پر توجہ دیتا ہے، لیکن ریاست کے واقعات کو اجاگر کرنے میں بری طرح سے ناکام ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا’’ہمیں سماجی، سیاسی اور معاشی منظرناموں میں نئے طریقوں سے کئی تبدیلیوں کو موافق اور ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ دنیا تمام کامیاب افراد کو یادنہیں کرتی ہے بلکہ صرف بامعنی طور پر کامیاب ہونے والوں کو یاد کرتی ہے۔کیسری کامقصد’مذہب‘کے طریقوں کو قائم کرنا تھا، گرچہ ہم نے کچھ فتح حاصل نہ کی ہو۔ تمام رکاوٹوں کے باوجود، ہمیں اہنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کوشاں رہنا چاہیے تاکہ ساتھی اور مذہب حاصل ہوسکے۔
اس سے قبل انہوں نے مشہور نغمہ نگار کیتھرام سمیت مختلف شعبے کے نامور شخصیات کو اعزازبخشا۔ ساتھ ہی انہوں نے ڈاکٹر اے کے ایم داس اوروی ایم گوناتھ اور شنبھو پرساد کی آر ایس ایس اور بی جے پی کے شہیدوں کی زندگی پر مبنی’کیرالا میں آر ایس ایس سنگھ کا سنگھرش‘سمیت آٹھ کتابوں کا اجراکیا۔ بعد میں ایک لائبریری کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین پی آر ناتھن، ایم ایل اے، او راج گوپال، ممتاز اسکالر سوامی چِدانندپوری رام کرشن آشرم کے علاقائی سربراہ نرسمہا نند سرسوتی اور چنمے مشن کے علاقائی سربراہ سوامی تیجومیانند موجود تھے۔