کیرلہ کے گورنر نے حکومت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ جانا پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ جانے سے پہلے حکومت کو ان سے اجازت لینی چاہئے تھی۔
عارف محمد خان نے کہا کہ ’سپریم کورٹ جانا حکومت کا حق ہے اور اس عدالت میں سی اے اے کے خلاف 60 سے زیادہ عرضیاں دائر کی گئی ہیں لیکن کوئی بھی قانون سے بڑا نہیں ہے۔‘
آئین کے اعتبار سے ریاست کا سربراہ ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومت کو عدالت جانے سے پہلے ایک مرتبہ مجھے اس کی اطلاع دینی چاہئے تھی۔ مجھے اس کی اطلاع نہیں دی گئی اور مجھے اس معاملے میں اخبار سے پتہ چلا۔
اس سے پہلے گورنر نے حکومت کے ذریعہ اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کرنے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
'سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی پروٹوکول کی خلاف ورزی' - arif mohammad khan news
کیرلہ کے گورنر عارف محمد خان اور سی پی آئی کی زیر قیادت ریاست کی بایاں بازو حکومت کے درمیان تلخ رشتے ایک مرتبہ پھر اس وقت ظاہر ہوگئے جب گورنر نے حکومت کے سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دینے کے سلسلے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔
!['سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی پروٹوکول کی خلاف ورزی' کیرلہ کے گورنر عارف محمد خان](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-5735722-255-5735722-1579194546756.jpg?imwidth=3840)
کیرلہ کے گورنر نے حکومت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ جانا پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ جانے سے پہلے حکومت کو ان سے اجازت لینی چاہئے تھی۔
عارف محمد خان نے کہا کہ ’سپریم کورٹ جانا حکومت کا حق ہے اور اس عدالت میں سی اے اے کے خلاف 60 سے زیادہ عرضیاں دائر کی گئی ہیں لیکن کوئی بھی قانون سے بڑا نہیں ہے۔‘
آئین کے اعتبار سے ریاست کا سربراہ ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومت کو عدالت جانے سے پہلے ایک مرتبہ مجھے اس کی اطلاع دینی چاہئے تھی۔ مجھے اس کی اطلاع نہیں دی گئی اور مجھے اس معاملے میں اخبار سے پتہ چلا۔
اس سے پہلے گورنر نے حکومت کے ذریعہ اسمبلی میں سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کرنے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
news
Conclusion: