کوچی: کیرالہ حکومت نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ حالیہ دنوں بین کی گئی جماعت پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کی جانب سے دی گئی ریاست گیر ہڑتال میں تشدد کے سبب ریاست میں سرکاری املاک کو 86 لاکھ روپے مالیت کا نقصان پہنچا ہے۔ کیرالہ حکومت کا مزید کہنا ہے کہ 23 ستمبر کو پی ایف آئی کی جانب سے دی گئی پُر تشدد ہڑتال کے دوران نجی افراد (کی املاک) کو 16 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ Violence During statewide hartal in Keral
ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ ہرتال کی کال دینے والوں سے نقصان کا ازالہ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نے مزید کہا ہے کہ اس نے سابق ڈسٹرکٹ جج پی ڈی شرگدھرن کو کلیم کا کمشنر مقرر کیا ہے۔ جب کہ ’’احتیاطی حراست‘‘ کے تحت کل 724 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ریاست حکومت کا مزید کہنا ہے کہ ’’تمام ملزمین کی شناخت کر لی گئی ہے اور اکثر افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔‘‘PFI Strike Call Kerala
کیرالہ پولیس نے اب تک کُل 361 مقدمات درج کیے ہیں اور ہرتال کے دن ہونے والے تشدد کے سلسلے میں 2,674 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ قبل ازیں، ہائی کورٹ نے پی ایف آئی اور اس کے سابق ریاستی جنرل سیکریٹری سے کہا تھا کہ وہ ہرتال سے متعلق تشدد کے سلسلے میں KSRTC اور حکومت کے تخمینہ نقصانات کے لیے محکمہ داخلہ کے پاس 5.2 کروڑ روپے جمع کرائیں اور کہا کہ انہیں اس کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: Hijab Protest کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج
یہ حکمنامہ کیرالہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے ایس آر ٹی سی) کے ذریعہ ایڈووکیٹ دیپو تھانکن کے ذریعہ پیش کی گئی ایک درخواست پر صادر ہوا ہے جس میں پی ایف آئی سے اس کی بسوں کو پہنچنے والے نقصانات اور ہڑتال کے دوران خدمات میں کمی کے لئے 5 کروڑ روپے سے زیادہ کا معاوضہ طلب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: NIA Declares Cash Reward on 4 PFI Members پی ایف آئی سے وابستہ چار کارکنان پر انعام کا اعلان