ETV Bharat / state

پیریا دوہرے قتل معاملے میں کیرالہ حکومت کو جھٹکا

author img

By

Published : Aug 25, 2020, 5:19 PM IST

یہ سمجھا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کو سی بی آئی تفتیش میں دو افراد کی بے رحمی سے قتل کے معاملے میں سی پی آئی ایم کے سینیئر رہنماؤں کی مبینہ کردار سامنے آنے کا خوف ہے۔

کیرالا ہائی کورٹ
کیرالا ہائی کورٹ

کیرالہ ہائی کورٹ کی بینچ نے پیریا دوہرے قتل معاملے کی تفتیش قومی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے کروانے سے متعلق ایک رکنی بنچ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے دائر عرضی منگل کے روز خارج کر دی۔
سی بی آئی تفتیش کے خلاف عرضی خارج ہونے سے کیرالہ کی برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ’مارکسسٹ‘ (سی پی آئی ایم)۔لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کی متحدہ حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
عدالت کی ایک رکنی بینچ نے کرائم برانچ کی تفتیش میں جرم میں شریک افراد کو ملزم کے طور پر فہرست بند نہ کیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے 30 ستمبر کو معاملے کی سی بی آئی تفتیش کا حکم دیا تھا۔ حالانکہ ریاستی حکومت کی دلیل تھی کہ کرائم برانچ کی جانب سے کی جانے والی تحقیقاتی پیش رفت جاری ہے۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کو سی بی آئی تفتیش میں دو افراد کی بے رحمی سے قتل کے معاملے میں سی پی آئی ایم کے سینیئر رہنماؤں کی مبینہ کردار سامنے آنے کا خوف ہے۔ اسی ڈر سے سی پی آئی ایم۔ ایل ڈی ایف حکومت نے معاملے کی سی بی آئی تفتیش کے ایک رکنی بینچ کے حکم کے خلاف 26 اکتوبر کو یہ اپیل دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے
پلوامہ حملہ: این آئی اے نے چارج شیٹ دائر کی

قابل ذکر ہے کہ ضلع کاسرگوڈ کے پیریا میں 17 فروری کو مقامی مارکسسٹ رہنماؤں کے ساتھ مل کر ایک گروپ نے دو نوجوان کانگریس کارکنان کِرپیش اور سرت لال کو قتل کر دیا تھا۔ دوہرے قتل کے اس معاملے کی تفتیش پہلے مقامی پولیس اور پھر کیرالہ پولیس کی کرائم برانچ ونگ نے کی تھی۔ معاملے میں فردجرم 19 مئی کو ضلع عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

کیرالہ ہائی کورٹ کی بینچ نے پیریا دوہرے قتل معاملے کی تفتیش قومی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے کروانے سے متعلق ایک رکنی بنچ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے دائر عرضی منگل کے روز خارج کر دی۔
سی بی آئی تفتیش کے خلاف عرضی خارج ہونے سے کیرالہ کی برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ’مارکسسٹ‘ (سی پی آئی ایم)۔لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کی متحدہ حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
عدالت کی ایک رکنی بینچ نے کرائم برانچ کی تفتیش میں جرم میں شریک افراد کو ملزم کے طور پر فہرست بند نہ کیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے 30 ستمبر کو معاملے کی سی بی آئی تفتیش کا حکم دیا تھا۔ حالانکہ ریاستی حکومت کی دلیل تھی کہ کرائم برانچ کی جانب سے کی جانے والی تحقیقاتی پیش رفت جاری ہے۔

یہ سمجھا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کو سی بی آئی تفتیش میں دو افراد کی بے رحمی سے قتل کے معاملے میں سی پی آئی ایم کے سینیئر رہنماؤں کی مبینہ کردار سامنے آنے کا خوف ہے۔ اسی ڈر سے سی پی آئی ایم۔ ایل ڈی ایف حکومت نے معاملے کی سی بی آئی تفتیش کے ایک رکنی بینچ کے حکم کے خلاف 26 اکتوبر کو یہ اپیل دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے
پلوامہ حملہ: این آئی اے نے چارج شیٹ دائر کی

قابل ذکر ہے کہ ضلع کاسرگوڈ کے پیریا میں 17 فروری کو مقامی مارکسسٹ رہنماؤں کے ساتھ مل کر ایک گروپ نے دو نوجوان کانگریس کارکنان کِرپیش اور سرت لال کو قتل کر دیا تھا۔ دوہرے قتل کے اس معاملے کی تفتیش پہلے مقامی پولیس اور پھر کیرالہ پولیس کی کرائم برانچ ونگ نے کی تھی۔ معاملے میں فردجرم 19 مئی کو ضلع عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.