صحافی صدیق کپن Siddique Kappan معاملے میں دفاعی وکیل نے بتایا کہ عدالت نے کیرالہ Kerala کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افراد پر سے منگل کو امن و امان کی خلاف ورزی سے متعلق الزامات کو ہٹا دیا ہے۔
دراصل صحافی صدیق کپن اور ان کے ساتھیوں کو 5 اکتوبر 2020 کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایک لڑکی کے اجتماعی زیادتی کے واقعے کے بعد اس کی رپورٹنگ کے لئے ہاتھرس hathras گاؤں جارہے تھے۔ انہیں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) PFI سے وابستہ ہونے کے شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کا الزام تھا کہ یہ چاروں صحافی ہاتھرس میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں لیکن بعد میں ان پر یو اے پی اے UAPA اور انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کی خلاف ورزی کے سخت الزامات لگا دئے گئے تھے۔
دفاعی وکیل مدھوبن دت چترویدی نے بتایا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ رام دت رام نے منگل کو مان پولیس کے ذریعہ 5 اکتوبر 2020 کو سیکشن 151، 107، 116 سی آر پی سی کے تحت گرفتار ملزمان عتیق الرحمان، عالم، کپن اور مسعود کو بری کر دیا۔
مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق چونکہ سی آر پی سی کی دفعہ 116 (6) کے تحت کارروائی مکمل کرنے کی حد ختم ہوگئی ہے اس لئے چاروں ملزمان کے خلاف چارج ہٹا دیا گیا ہے۔