ETV Bharat / state

Siddique Kappan: صدیق کپن اور دیگر امن و امان میں رخنہ ڈالنے کے الزام سے بری - صدیق کپن

دفاعی وکیل مدھوبن دت چترویدی نے بتایا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ رام دت رام نے منگل کو مان پولیس کے ذریعہ 5 اکتوبر 2020 کو سیکشن 151، 107، 116 سی آر پی سی کے تحت گرفتار ملزمان عتیق الرحمان، عالم، کپن Siddique Kappan اور مسعود کو بری کر دیا۔

عدالت نے صدیق کپن اور دیگر پر عائد الزامات ہٹائے
عدالت نے صدیق کپن اور دیگر پر عائد الزامات ہٹائے
author img

By

Published : Jun 16, 2021, 10:14 AM IST

صحافی صدیق کپن Siddique Kappan معاملے میں دفاعی وکیل نے بتایا کہ عدالت نے کیرالہ Kerala کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افراد پر سے منگل کو امن و امان کی خلاف ورزی سے متعلق الزامات کو ہٹا دیا ہے۔

دراصل صحافی صدیق کپن اور ان کے ساتھیوں کو 5 اکتوبر 2020 کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایک لڑکی کے اجتماعی زیادتی کے واقعے کے بعد اس کی رپورٹنگ کے لئے ہاتھرس hathras گاؤں جارہے تھے۔ انہیں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) PFI سے وابستہ ہونے کے شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کا الزام تھا کہ یہ چاروں صحافی ہاتھرس میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں لیکن بعد میں ان پر یو اے پی اے UAPA اور انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کی خلاف ورزی کے سخت الزامات لگا دئے گئے تھے۔

دفاعی وکیل مدھوبن دت چترویدی نے بتایا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ رام دت رام نے منگل کو مان پولیس کے ذریعہ 5 اکتوبر 2020 کو سیکشن 151، 107، 116 سی آر پی سی کے تحت گرفتار ملزمان عتیق الرحمان، عالم، کپن اور مسعود کو بری کر دیا۔

مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق چونکہ سی آر پی سی کی دفعہ 116 (6) کے تحت کارروائی مکمل کرنے کی حد ختم ہوگئی ہے اس لئے چاروں ملزمان کے خلاف چارج ہٹا دیا گیا ہے۔

صحافی صدیق کپن Siddique Kappan معاملے میں دفاعی وکیل نے بتایا کہ عدالت نے کیرالہ Kerala کے صحافی صدیق کپن اور تین دیگر افراد پر سے منگل کو امن و امان کی خلاف ورزی سے متعلق الزامات کو ہٹا دیا ہے۔

دراصل صحافی صدیق کپن اور ان کے ساتھیوں کو 5 اکتوبر 2020 کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایک لڑکی کے اجتماعی زیادتی کے واقعے کے بعد اس کی رپورٹنگ کے لئے ہاتھرس hathras گاؤں جارہے تھے۔ انہیں پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) PFI سے وابستہ ہونے کے شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کا الزام تھا کہ یہ چاروں صحافی ہاتھرس میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں لیکن بعد میں ان پر یو اے پی اے UAPA اور انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کی خلاف ورزی کے سخت الزامات لگا دئے گئے تھے۔

دفاعی وکیل مدھوبن دت چترویدی نے بتایا کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ رام دت رام نے منگل کو مان پولیس کے ذریعہ 5 اکتوبر 2020 کو سیکشن 151، 107، 116 سی آر پی سی کے تحت گرفتار ملزمان عتیق الرحمان، عالم، کپن اور مسعود کو بری کر دیا۔

مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق چونکہ سی آر پی سی کی دفعہ 116 (6) کے تحت کارروائی مکمل کرنے کی حد ختم ہوگئی ہے اس لئے چاروں ملزمان کے خلاف چارج ہٹا دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.