جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں بھی آل انڈیا جوائنٹ کسان مورچہ کے بینر تلے سینکڑوں کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے کسانوں کی حمایت میں ریلی نکال کر احتجاج و مظاہرہ کیا اور ضلعی کمشنر او پی بھگت کو ایک میمورنڈم سونپا۔
اس موقع پر کسانوں نے حکومت کو وارننگ دی کہ' جب تک ان کالے قوانین کو واپس نہیں لیاجاتا ہے تب وہ گھر نہیں لوٹیں گے' احتجاجی کسانوں نے مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تو مر پر یہ الزام عائد کیا کہ' مرکزی وزیر زراعت مسلسل جھوٹ پر جھوٹ بولتے جارہے ہیں اور لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں'۔
کسانوں نے کہا کہ' نریندر سنگھ تومر اس نئے زرعی قوانین کی حمایت کر رہے ہیں اور اس میں انہیں کسی طرح کی کمیاں نظر نہیں آرہی ہے۔ ساتھ ہی وہ اس میں اصلاح کرنے کی بھی بات کر رہے ہیں۔اگر وہ کالا قانون نہیں ہے تو پھر اس میں سدھارلانے کی ضرورت کیوں پڑ رہی ہے'۔
مزید پڑھیں: 'کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کی اجازت دی جائے گی'
کسانوں نے کہاکہ' ہم لوگ شروع سے ہی اس کالے قانون کی مخالفت کر رہے ہیں اور جب تک مرکزی حکومت اس قوانین کو منسوخ نہیں کرتی تب تک ہم اس کی مخالفت کرتے رہیں گے۔