بنگلور: کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی جانب سے اسکولی نصاب میں پروگریسیو و تاریخی شخصیات کے اسباق کو نہ صرف نکال کر ہندوتوا کی تقاریر کو شامل کیا جارہا ہے، بلکہ کئی اہم شخصیات جیسے ڈاکٹر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر، راشٹریہ کوی کویمپو، نارائن گورو، ٹیپو سلطان وغیرہ کی توہین بھی کر رہے ہیں Youth Congress protests against inclusion of Hindutva agenda in school curriculum۔
بی جے پی حکومت کے اس اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کرناٹک یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی NSUI کی جانب سے "برننگ خاکی چڈی کیمپین" یعنی خاکی چڈی کو جلانے کی مہم چلائی جارہی ہے، جس سے وہ بی جے پی حکومت کو آگاہ کر رہے ہیں کہ اسکولی کتابوں میں ہندوتوا ایجنڈے کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔
مزید پڑھیں:
- Bommanahalli Babu Joins JDS: کانگریس مسلم مسائل پر خاموش، جے ڈی ایس بہتر متبادل، بومنہ ہلی بابو
- JDS Will Defeat BJP: بی جے پی کی نفرت بھری سیاست کو جے ڈی ایس شکست دے گی، سی ایم ابراہیم
واضح رہے کہ کانگریس کے برننگ خاکی چڈی مہم سے آر ایس ایس اور بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ اس کی شروعات کرناٹک کے اپوزیشن رہنما و سابق وزیر اعلیٰ سدرامیہ کی جانب سے ہوئی تھی، جسے پوری ریاست میں چلایا گیا۔