بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کا شمار تعلیمی، سماجی و معاشی اعتبار سے پسماندہ ضلع میں ہوتا ہے۔ کرناٹک کے اس علاقے کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے سن 2013 میں یو پی اے حکومت کی جانب سے "مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی' کے سیٹلائیٹ کیمپس کا سنگ بنیاد یہاں رکھا گیا تھا اور اس کے لئے 10 ایکڑ زمین بھی مختص کی گئی تھی۔ تقریباً 10 سال کا طویل عرصہ بیت چکا ہے لیکن کیمپس کے تئیں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ Struggle for satellite campus of Maulana Azad Urdu University continues
اس سلسلے کانگریس کے سینئر رہنما و معروف تعلیمی ادارہ شاہین کے خزانچی عبد المنان سیٹھ نے کہا کہ مولانا آزاد یونیورسٹی کے سیٹلائیٹ کیمپس کے سنگ بنیاد کے بعد مقامی سیاسی جماعتوں کی جانب سے کسی طرح کی کوئی کوئی نمائندگی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے شہر میں ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کے قیام کا خواب پورا نہ ہوسکا اور مقامی سیاسی قیادت کی سرد مہری نے بیدر کو مزید پسماندگی کے دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ عبد المنان سیٹھ نے کہا کہ وہ بیدر کی عوام کی خواہشات کو بروئے کار لاتے ہوئے مولانا آزاد اردو یونیورسٹی کے سیٹلائیٹ کیمپس کو شہر میں قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرینگے۔
مزید پڑھیں:Urdu Teachers Training in Bidar: مانو کا اردو میڈیم اساتذہ کے لیے بیدر میں تربیتی پروگرام