بھارت میں چند فرقہ پرست طاقتیں نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مساجد کے متعلق متنازعہ بیانات دیے جا رہے ہیں اور دوسری جانب امن کے ہرکارے سچائی و محبت کے پیغام کو عام کرنے میں ہمہ تن و قلب مصروف ہیں۔
ایسے حالات میں جب ملک کی گنگا جمنی تہذیب پر حملے ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، جماعت اسلامی ہند نے ریاست بھر میں 'مسجد درشن' مہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس سے برادران وطن میں مسجد کے متعلق پھیلے مغالطوں کا ازالہ کیا جاسکے۔ لہٰذا اسی سلسلے میں آج شہر تمکور کی مکہ مسجد میں 'مسجد درشن' پروگرام کا اہتمام کیا گیا جہاں شہر کے معروف مٹھ کے سوامی، پولیس اہلکار اور متعدد غیر مسلم شخصیات نے شرکت کی۔
نماز عصر اور مغرب کے دوران برادران وطن نے مسجد میں مسلمانوں کو وضو کرتے، نماز ادا کرتے، ذکر و اذکار و دعائیں مانگتے ہوئے قریب سے مشاہدہ کیا۔
اس موقع پر سوامی شیوانند آچاریہ نے کہا کہ کوئی بھی دین و مذہب انسانوں کو جوڑنے کے لیے ہے اور ایک دوسرے کے دین پر کیچڑ اچھالنا یا نفرت پھیلانا غیر انسانی عمل ہے۔