بنگلور: ریاست کرناٹک میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت کی جانب سے سن 1995 میں مسلمانوں کو دئے گئے ریزرویشن کو ختم کردیا گیا ہے اور اسے وکالیگا کمیونٹی ( لنگایت طبقہ )کو دیا گیا ہے۔وزیر اعلی بسوراج بومائی کے مطابق اب ریزرویشن کوٹہ درج ذیل ہیں:
درج فہرست ذاتیں (ایس سی) لیفٹ 6 فیصد، ایس سی رائٹ 5.5 فیصد، دیگر ذاتیں 4.5 فیصد، اور دیگر 1 فیصد۔وکالیگا سنگھ کے ڈائریکٹر آر پرکاش سے جب اس معاملہ پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں ہماری وکالیگا کمیونٹی کے لئے 12 فیصد رزرویشن درکار ہے۔ لیکن مسلمانوں کا حق چھین کر ہمیں ریزرویشن نہیں چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم طبقہ غربت کا شکار ہے، یہ طبقہ متعدد پریشانیوں میں مبتلا ہے، لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ مسلمانوں کو مستحکم کرنے کے لئے متعدد اقدام اٹھائے نہ کہ ان سے ریزرویشن چھین لے۔
اس سے قبل ریزویشن کوٹہ کی تقسیم کچھ اس طرح تھی: زمرہ 1 (پسماندہ طبقات) 4 فیصد، زمرہ 2A (دیگر پسماندہ طبقات، یا او بی سی) 15 فیصد، زمرہ 2B (مسلمان) 4 فیصد زمرہ 3A (ووکالیگاس) 4 فیصد فیصد، زمرہ 3B (لنگایت بشمول پنچمشالی لنگایت، مراٹھا، بنٹ، عیسائی) 5 فیصد، ایس سی 15 فیصد، اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) 3 فیصد۔ اس نے کل کوٹہ فیصد 50 فیصد بنا دیا، سپریم کورٹ کی طرف سے عائد کی گئی حد ہے.
کابینہ کے تازہ ترین فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کی طرف سے عائد کردہ حد سے زیادہ کوٹہ کا مجموعی تناسب 56 فیصد ہے۔ تقسیم اس طرح ہے: زمرہ 1 (پسماندہ طبقات) 4 فیصد، زمرہ 2A (او بی سی) 15 فیصد، زمرہ 2B کوئی نہیں، زمرہ 2C (ووکلیگاس) 6 فیصد، زمرہ 2D (لنگایت بشمول پنچمشالی لنگایتوں، بنٹ، عیسائی) 7 فیصد، ایس سی 17 فیصد اور ایس ٹی 7 فیصد، کل 56 فیصد ہے۔واضح رہے کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے مسلمانوں سے ریزرویشن کو ختم کو کئے جانے کے بعد سے مسلمانوں کے سماجی اور سیاسی گلیاروں میں چہ می گوئیاں جاری ہیں۔
مزید پڑھیں:Khidmat Foundation کرناٹک میں چار فیصد مسلم ریزرویشن ختم کیے جانے کی مخالفت