ETV Bharat / state

بنگلور میں پُر تشدد احتجاج میں تین ہلاک، 147 گرفتار

author img

By

Published : Aug 12, 2020, 8:05 AM IST

Updated : Aug 12, 2020, 9:27 AM IST

کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ایک کانگریسی رکن اسمبلی کے رشتہ دار نے سوشل میڈیا پر اسلام مخالف پوسٹ کی جس کے بعد شہر بنگلور کے مسلمانوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی لیکن پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا۔

karnataka
karnataka

کانگریس کے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے بھتیجے پی نوین نے منگل کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغمبر اسلامؐ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ کی جس کی وجہ سے بنگلور شہر کے مسلمانوں میں کافی ناراضگی پائی گئی اور گزشتہ دیر شب شہر بھر میں کافی ہنگامہ برپا رہا۔

توہین رسالت کے خلاف پر تشدد احتجاج

متعدد سماجی و ملی تنظیموں نے بنگلور کے ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی لیکن کارروائی کے تیقن کے بعد بھی پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔

بنگلور کے پُلاکیشی نگر میں لوگوں نے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے گھر کا گھیراؤ کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ان سے وضاحت طلب کی جس کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ لوگوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ ملزم کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔

بینگلور کے پُلاکیشی نگر میں لوگوں نے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے گھر کا گھیراؤ

اس موقع پر مقامی مسلم نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن کی جانب بڑھی اور احتجاج کرتے ہوئے پولیس سے فوری طور پر ایف آئی آر درج کرنے اور ملزم کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

جب پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی تب مشتعل ہجوم نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کر دیا اور احاطے میں موجود کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا جس کے بعد پولیس نے بھی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے عوام پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

پولیس اسٹیشن کے باہر پشتعل ہجوم کا احتجاج

اس واقعے میں تین لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ساتھ متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 110 لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ ساتھ ہی ملزم پی نوین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

فی الحال پورے علاقے میں ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور گزشتہ دیر شب پولیس نے شہر میں فلیگ مارچ بھی کیا ہے۔ اعلیٰ پولیس افسران شہر کی صورت حال پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی پولیس لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کر رہی ہے۔

ٹویٹ
ٹویٹ

اس تعلق سے بنگلور شہر کے پولیس کمشنر کمل پنت نے بھی ٹویٹ کر کے یہ اطلاع دی تھی کہ اسلام مخالف پوسٹ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس پر پتھراؤ اور گاڑیاں جلانے والے 100 سے زائد لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے شہر کے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

مقامی لوگوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول کرنے کی وجہ سے احتجاج پرتشدد ہو گیا۔ اگر پولیس منافرت پھیلانے والے شخص کے خلاف وقت پر ایف آئی آر درج کر لیتی تو احتجاج ختم ہوجاتا اور پرتشدد واقعات رونما نہ ہوتے۔

ریاستی وزیر داخلہ بومائی نے وزیر اعلیٰ یڈیورپا کو اس معاملے سے مطلع کیا جس کے بعد وزیراعلیٰ یڈیورپا نے ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہ لینے دیا جائے اور خاطیوں کے خلاف ضرور کارروائی ہوگی چاہے وہ کوئی بھی ہو۔

باوثوق ذرائع کے مطابق شہر میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے اور ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی پولیس اسٹیشن کی حدود میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔

کانگریس کے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے بھتیجے پی نوین نے منگل کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغمبر اسلامؐ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ کی جس کی وجہ سے بنگلور شہر کے مسلمانوں میں کافی ناراضگی پائی گئی اور گزشتہ دیر شب شہر بھر میں کافی ہنگامہ برپا رہا۔

توہین رسالت کے خلاف پر تشدد احتجاج

متعدد سماجی و ملی تنظیموں نے بنگلور کے ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی لیکن کارروائی کے تیقن کے بعد بھی پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔

بنگلور کے پُلاکیشی نگر میں لوگوں نے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے گھر کا گھیراؤ کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ان سے وضاحت طلب کی جس کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ لوگوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ ملزم کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔

بینگلور کے پُلاکیشی نگر میں لوگوں نے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے گھر کا گھیراؤ

اس موقع پر مقامی مسلم نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن کی جانب بڑھی اور احتجاج کرتے ہوئے پولیس سے فوری طور پر ایف آئی آر درج کرنے اور ملزم کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

جب پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی تب مشتعل ہجوم نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کر دیا اور احاطے میں موجود کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا جس کے بعد پولیس نے بھی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے عوام پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

پولیس اسٹیشن کے باہر پشتعل ہجوم کا احتجاج

اس واقعے میں تین لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ساتھ متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 110 لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ ساتھ ہی ملزم پی نوین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

فی الحال پورے علاقے میں ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور گزشتہ دیر شب پولیس نے شہر میں فلیگ مارچ بھی کیا ہے۔ اعلیٰ پولیس افسران شہر کی صورت حال پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی پولیس لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کر رہی ہے۔

ٹویٹ
ٹویٹ

اس تعلق سے بنگلور شہر کے پولیس کمشنر کمل پنت نے بھی ٹویٹ کر کے یہ اطلاع دی تھی کہ اسلام مخالف پوسٹ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس پر پتھراؤ اور گاڑیاں جلانے والے 100 سے زائد لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے شہر کے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

مقامی لوگوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول کرنے کی وجہ سے احتجاج پرتشدد ہو گیا۔ اگر پولیس منافرت پھیلانے والے شخص کے خلاف وقت پر ایف آئی آر درج کر لیتی تو احتجاج ختم ہوجاتا اور پرتشدد واقعات رونما نہ ہوتے۔

ریاستی وزیر داخلہ بومائی نے وزیر اعلیٰ یڈیورپا کو اس معاملے سے مطلع کیا جس کے بعد وزیراعلیٰ یڈیورپا نے ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہ لینے دیا جائے اور خاطیوں کے خلاف ضرور کارروائی ہوگی چاہے وہ کوئی بھی ہو۔

باوثوق ذرائع کے مطابق شہر میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے اور ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی پولیس اسٹیشن کی حدود میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔

Last Updated : Aug 12, 2020, 9:27 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.