بنگلورو: کرناٹک کے بنگلورو کے مضافات میں سرجا پور تھانے کے علاقے میں دو بہنوں کو ان کی رہائش گاہ پر صرف اس وجہ سے کپڑے اتار کر زد و کوب کیا گیا کیونکہ وہ قرض ادا نہیں کرسکی تھیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پولیس نے دو دن تک ان کی شکایت بھی درج کرنے سے انکار کرتی رہی لیکن عوامی غم و غصے اور دباؤ کے بعد ہی شکایت درج کی گئی، جس کے بعد کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے بدھ کے روز حملہ کرنے والے ملزمین رام کرشن ریڈی اور سنیل کمار کو گرفتار کرلیا ہے۔ Karnataka Sisters Stripped & Assaulted
یہ واقعہ انیکل تعلقہ کے ڈوڈبوماسندرا میں پیش آیا۔ شکایت رام کرشن ریڈی اور سنیل کمار اور اندرما کے خلاف درج کی گئی تھی۔ تیسرے ملزم کی گرفتاری ابھی تک نہیں ہوسکی ہے۔ شکایت کے مطابق، متاثرین میں سے ایک نے اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے 30 فیصد سود پر ایک لاکھ روپے کا قرض لیا تھا۔ ڈوڈبوماسندرا کے قریب نیریگا گاؤں کے رہنے والے رام کرشن ریڈی نے ان سے قرض کی پوری رقم ایک ساتھ واپس کرنے کو کہا تھا۔ گاؤں والوں نے ایک معاہدہ کیا تھا کہ ایک بار جب وہ اپنی زمین بیچ دیں گے تو متاثرہ قرض کی رقم واپس کر دے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
Mother spends four days with daughter's dead body: بیٹی کی لاش کے ساتھ 4 دنوں تک گھر میں بند رہی ماں
اس کے باوجود ملزمان ان کی رہائش گاہ میں گھس گئے اور دو بہنوں کے ساتھ زیادتی کی۔ انہوں نے اس واقعہ کے سلسلے میں سرجاپور پولیس اسٹیشن سے رجوع کیا تھا۔ اور یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انسپکٹر راگھویندر امبراپور نے شکایت درج کرنے سے انکار کردیا۔ انسپکٹر نے متاثرین سے تصفیہ کے لیے ملزمان سے بات چیت کرنے کو کہا تھا۔ دریں اثنا، تشدد کا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس سے پولیس اور ملزمین کے خلاف عوام میں غم و غصہ بھڑک اٹھا۔ پولیس نے بالآخر متاثرین کو تھانے بلایا اور منگل کی رات شکایت درج کی۔