ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے ریاست کے تعلیمی نصاب سے شہید وطن ٹیپو سلطان کے علاوہ ملک کے آئین اور پیغمبر اسلام اور حضرت عیسٰی کے تذکرے کو حذف کردیا ہے. حکومت کے اس اقدام کی اپوزیشن کی جانب سے اور سماجی حلقوں میں سختی سے مذمت کی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں دانشوران، علما و سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ ' بی جے پی حکومت نے نصاب کم کرنے کی آڑھ میں اپنے فرقہ پرستانہ سیاسی ایجنڈا پر عمل کیا ہے۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل بی جے پی کے ایم ایل اے اپچو رنجن نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ٹیپو سلطان کا نام اسکولی نصاب سے ہٹایا جائے جس کے متعلق ایک طویل بحث چلی اور حکومت کی ہدایت پر تعلیمی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل کر اس موضوع کے متعلق رائے جانی گئی تھی جس کے بعد ماہرین نے سفارش کی تھی کہ تعلیمی نصاب سے ٹیپو سلطان کا نام نہیں نکالا جاسکتا کہ یہ تاریخ کا حصہ ہے اور اس سے چھیڑ چھاڑ نہیں کیجاسکتی۔ لیکن اب کورونا وائرس کے سبب نصاب میں تخفیف لانے کی آڑھ میں حکومت نے ساتویں جماعت کی کتاب سے ٹیپو سلطان کے تذکرے کو حذف کردیا ہے۔