گلبرگہ: ریاست کرناٹک گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالجوں کے گیسٹ لیکچررس کا احتجاجی دھرنا گلبرگہ ضلع کمشنر آفس کے قریب مسلسل 10 دنوں سے جاری ہے۔ اس موقع پر گیسٹ لیکچررس تنظیم کے صدر چندر کانت نے بتاتے ہوئے کہا کہ کرناٹک بھر کے گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالجوں میں گیسٹ لیکچررس کی حیثیت سے دس پندرہ سالوں سے گیارہ ہزار سے زیادہ افراد اپنی خدمات کو انجام دے رہے ہیں۔ ان میں کئی ایچ ڈی اور ایم اے کئی ہوئے گیسٹ لیکچررس موجود ہیں۔ لیکن انھیں ابھی تک پرماننٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔ حکومت کرناٹک سے مطالبہ کیا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس نے اپنے انتخابی مینی فیسٹو میں وعدہ کیا تھا کہ پارٹی ریاست میں اقتدار پر آنے کی صورت میں گیسٹ لیکچررس کی خدمات کو مستقل کر دے گی۔ احتجاجیوں نے اس موقع پر متنبہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات کی تکمیل نہ ہوئی تو اس صورت میں وہ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ جب تک کہ حکومت ان کی ملازمتوں مستقل کرنے کے ضمن میں تحریری تیقن نہ دے۔
یہ بھی پڑھیں:
Karnataka Guest Lecturers Protest: کرناٹک کے گیسٹ لیکچرر ز کا بنگلورو میں احتجاج
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سدرامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار دونوں نے گیسٹ لیکچررس کے وفد سے وعدہ کیا تھا کہ گیٹ لیکچررس کی خدمات کو مستقل کر دیا جائے گا۔ بیلگام کے اسمبلی اجلاس کے موقع پر بھی قانون ساز کونسل کے صدر نشین بسواراج ہورٹی اور ارکان قانون ساز کونسل نے گیٹ لیکچررس کے قائدین سے بھی اس ضمن میں بات چیت کی تھی۔ مگر ابھی تک ان کے مطالبات کو پورا نہیں گیا ہے۔ اس لیے یہ جب تک ریاستی حکومت ان کے مطالبات کو پورا نہیں کرے گی تب تک اس احتجاجی دھرنا کو جاری رکھنے کی بات بتائی ہے۔