گزشتہ مہینے بنگلور میں پیش آئے مورل پولیسنگ کے واقعے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت مورل پولیسنگ کو 'آئرن ہینڈس' سے نپٹےگی، جبکہ حال ہی میں کوسٹل کرناٹک میں سنگھ پریوار کی جانب سے "مورل پولیسنگ" کی شکایات پر انہوں نے یو- ٹرن لیتے ہوئے کہا کہ "جب معاشرے میں اخلاقیات نہ ہوں تو عمل اور رد عمل ضرور ہوتا ہے۔"
وزیراعلیٰ بومئی کے اس بیان کو دستور مخالف قرار دیتے ہوئے آج دارالحکومت بنگلور میں بڑے پیمانے پر متعدد سماجی تنظیموں کی جانب سے زبردست احتجاج منعقد کیا گیا۔
مظاہرین نے بومئی پر غنڈاگردی کو پرموٹ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بومئی کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے فرقہ پرست طاقتوں کو حوصلہ ملا ہے لیکن کرناٹک کی عوام ریاست کے امن کو بی جے پی کی سازش کا نشانہ بننے نہیں دیگی۔
یہ بھی پڑھیں: وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں این آئی اے کی چھاپہ ماری، متعدد گرفتار
ان کا کہنا ہے کہ سنگھ پریوار و اس کی ذلی تنظیموں کی جانب سے اسلام یا مسلم مخالف نفرت انگیز و اشتعال انگیز بیانات دینا عام بات ہے، لیکن گزشتہ دو سالوں سے جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی اقدار میں آئی ہے، ایسے نفرت انگیز بیانات میں اضافہ ہوا ہے۔