ETV Bharat / state

Anti Drug Campaign In Karnataka کرناٹک میں ریاستی سطح پر انسداد منشیات مہم - امید بازیافت وقار

نوجوانوں کی تنظیم سالیڈارٹی کی جانب سے نشہ آور اشیاء کے خلاف 10 اکتوبر تا 10 نومبر پورے ایک ماہ تک ریاستی سطح پر کرناٹک میں انسداد منشیات مہم منائی جارہی ہے۔ Anti Drug Campaign In Karnataka

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Oct 25, 2022, 8:01 PM IST

بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد عقیل بنگلور نے بتایا کہ21ویں صدی کی تیز رفتار ترقی اور 5G جیسی تیز رفتار زندگی میں ہم رہ رہے ہیں جہاں کامیابی کا نعرہ بدل رہا ہے۔معاشی دوڑ دھوپ اور کامیابی کے حصول نے ہمیں اپنے کاموں میں مصروف کر دیا ہے، اور بسا اوقات ہم اپنی زندگی میں مطالعہ وآرام، کھیل و سکون، موبائل و کتاب، والدین ودوست اور مادی و روحانی زندگی جیسی چیزوں کے درمیان توازن کو برقرار نہیں رکھ پاتے ہیں اور جب توازن بگڑ جاتا ہے تو ہم ذہنی، جذباتی اور جسمانی طور پر متأثر ہو جاتے ہیں۔ اس کھوئے توازن کی وجہ سے تناؤ اور اس سے نمٹنے کے لئے ہمیں کئی راستے دکھائی دیتے ہیں، خواہ وہ کھیل ہو، مراقبہ، مذہب، والدین، کتابیں یا دوست ہوں۔ یہ ہمیں اپنی زندگی میں دوبارہ امن و سکون تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور ہم امید کر سکتے ہیں کہ صحیح راستے پر گامزن ہوکر آگے بڑھیں گے۔ لیکن بعض اوقات لوگ منشیات، شراب، اور چرس وغیرہ جیسی اشیا پر منحصر رہتے ہیں تاکہ اس کا سہارا لے کر اپنے نفس کا سامنا نہ کریں۔ ہمار فرضی خیال ہے کہ سگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے ہم خطرات کو کم کر رہے ہیں لیکن افسوس کہ ہم صرف گہرے گڑھے میں گر رہے ہیں اور یہ رجحان صرف اوپر کی طرف چلا گیا ہے۔ نشہ آور اشیا اور الکحل کی ذخیرہ اندوزی کا تصور آسمان کی بلندی پر ہے اور اس سے بھی زیادہ چونکا دینے والی خبر یہ ہے کہ پرائمری اسکولوں کے بچے بھی ان منشیات کے عادی ہو گئے ہیں۔ اس کے برے اثرات سے کئی زندگیاں موت کی آ غوش میں جارہی ہیں بتانے کی ضرورت نہیں۔ منشیات ایک سکون کا ذریعہ بن گئی ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کے ہاسٹلس میں ایک معمول بن گیا ہے جو شراب کو آکسیجن سے زیادہ اہم سمجھتے ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے،اعلیٰ مقام حاصل کرنے کے لئے نئے طریقے ایجاد کرنے اور انہیں نوبل انعامات کی طرف راغب ہونے کے بجائے منشیات سے برباد ہورہے ہیں۔ Anti Drug Campaign In Karnataka

اس ماحول میں ہم نوجوانوں کو جان لینا چاہیے کہ ہم اپنے والدین اور معاشرے کی ایک امید ہیں اور اسی لئے ہمیں ان عادات کے خلاف لڑنا چاہیے۔ ہمیں نوجوانوں کے طور پر یہ سمجھنا چاہیے کہ زندگی محض تفریح اور نوکریوں سے کہیں زیادہ اہم ہے، اور منشیات و الکحل کا استعمال ناکامی اور ڈپریش کو کم کرنے کے لئے کیا جاتا بلکہ ایک وہم اور ایک بہت ہی تاریک وہم ہے جو ہمیں معاشرے کے واقعات سے دور رکھتا ہے جس کی وجہ سے وہ ہمدردی کے بغیر ہمدردی یا نفسیاتی مریض بن جاتے ہیں۔ سب سے پہلے سگریٹ کو چھوڑ دو، یہ ڈرگ کا ایک ایسا راستہ ہے جو نشے کی راہ میں ابتداسے ہلاکت کی طرف لے جائے گی۔ شراب بھی آپ کو زندگی میں جہنم کی طرف لے جائے گی۔ اس طرح ہم دوستوں کے دباؤ میں یا لڑکی لڑکے کو متأثر کرنے کے لئے کبھی بھی سگریٹ نوشی شروع نہ کریں۔یہ بات حقیقت ہے کہ ہمارا معاشرہ ہمارے پھیپھڑوں کو جلا رہا ہے، اس لئے مزید آپ کو اپنے پھیپھڑوں کو اور جلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اجتماعی طور پر ایک سوسائٹی کی حیثیت سے ہمیں ان لوگوں کے لئے سازگار ماحول بنانا چاہیے جو تمباکو نوشی اور الکحل چھوڑنا چاہتے ہیں اور کاؤنسلنگ سینٹرز، ہیلپ لائنز وغیرہ کے ذریعہ ان کی مدد کریں۔ حکومتی سطح پر تمام تعلیمی اداروں میں ڈرگ، الکحل کی روک تھام کے لئے، پالیسی پر سختی سے عمل در آمد اور ڈرگ کو ختم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں اور نشہ آور ادویات و الکحل کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔ Anti Drug Campaign In Karnataka

سنہ 2021 کی رپورٹ کے مطابق، دنیا میں 27.5کروڑلوگ منشیات کے عادی ہیں جن میں سے 3.7کروڑ افراد متعلقہ بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ این سی آر بی(NCRB) کے شائع کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2019, 2018اور 2020میں منشیات اور شراب کی لت کی وجہ سے خودکشیوں کی کل تعداد بالترتیب 7860, 7193 اور 9169ہے۔

ہمیں منشیات کے استعمال کی لعنت پر قابو پانے، زندگی کے توازن کو بحال کرنے میں مدد کرنے، ہمیں اپنے حقیقی نفس کو تلاش کرنے اور پھر ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کے لئے ایک عزم و حوصلہ دیتے ہیں۔ اس کوشش میں معاشرے کے تمام افراد حصہ لے کر معاشرے کو منشیات اور شراب سے پاک بنانے کا عہد کرنا چاہیے اور اس نعرے کے ساتھ مزید بیداری لانا چاہیے کہ زندگی کی بلندی حاصل کرو نہ کہ منشیات میں۔ اس طرح ایک صحت مند جسم میں ایک صحت مند دماغ ہوسکتا ہے۔ جسمانی، ذہنی اور روحانی جیسی تمام ضروری تربیت کی اشد ضرورت ہے۔ جو کہ نوجوانوں کی مجموعی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ نوجوانوں کے اندر ان تمام جہتوں کو پیدا کرنے والا ایک صحت مند ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ Anti Drug Campaign In Karnataka

سولیڈیرٹی کرناٹک نے 18دسمبر کو بنگلور میں امید بازیافت وقار کے موضوع کے تحت ریاستی سطح پر نوجوانوں کی ایک کانفرنس کا انعقاد کرے گی اور اس موقع پر ریاست بھر میں مختلف سماجی اور ثقافتی پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔ آئیے اور منشیات سے پاک معاشرہ کی تخلیق کریں۔ اس موقع پر اقبال احمد غازی ، خضر کے علاوہ دیگر افراد موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں : Sarposh Kashmiri Cuisine Restaurant سرپوش ریسٹورنٹ، بنگلور میں کشمیری کھانوں کا مرکز

بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد عقیل بنگلور نے بتایا کہ21ویں صدی کی تیز رفتار ترقی اور 5G جیسی تیز رفتار زندگی میں ہم رہ رہے ہیں جہاں کامیابی کا نعرہ بدل رہا ہے۔معاشی دوڑ دھوپ اور کامیابی کے حصول نے ہمیں اپنے کاموں میں مصروف کر دیا ہے، اور بسا اوقات ہم اپنی زندگی میں مطالعہ وآرام، کھیل و سکون، موبائل و کتاب، والدین ودوست اور مادی و روحانی زندگی جیسی چیزوں کے درمیان توازن کو برقرار نہیں رکھ پاتے ہیں اور جب توازن بگڑ جاتا ہے تو ہم ذہنی، جذباتی اور جسمانی طور پر متأثر ہو جاتے ہیں۔ اس کھوئے توازن کی وجہ سے تناؤ اور اس سے نمٹنے کے لئے ہمیں کئی راستے دکھائی دیتے ہیں، خواہ وہ کھیل ہو، مراقبہ، مذہب، والدین، کتابیں یا دوست ہوں۔ یہ ہمیں اپنی زندگی میں دوبارہ امن و سکون تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور ہم امید کر سکتے ہیں کہ صحیح راستے پر گامزن ہوکر آگے بڑھیں گے۔ لیکن بعض اوقات لوگ منشیات، شراب، اور چرس وغیرہ جیسی اشیا پر منحصر رہتے ہیں تاکہ اس کا سہارا لے کر اپنے نفس کا سامنا نہ کریں۔ ہمار فرضی خیال ہے کہ سگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے ہم خطرات کو کم کر رہے ہیں لیکن افسوس کہ ہم صرف گہرے گڑھے میں گر رہے ہیں اور یہ رجحان صرف اوپر کی طرف چلا گیا ہے۔ نشہ آور اشیا اور الکحل کی ذخیرہ اندوزی کا تصور آسمان کی بلندی پر ہے اور اس سے بھی زیادہ چونکا دینے والی خبر یہ ہے کہ پرائمری اسکولوں کے بچے بھی ان منشیات کے عادی ہو گئے ہیں۔ اس کے برے اثرات سے کئی زندگیاں موت کی آ غوش میں جارہی ہیں بتانے کی ضرورت نہیں۔ منشیات ایک سکون کا ذریعہ بن گئی ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کے ہاسٹلس میں ایک معمول بن گیا ہے جو شراب کو آکسیجن سے زیادہ اہم سمجھتے ہیں۔ ہمارے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے،اعلیٰ مقام حاصل کرنے کے لئے نئے طریقے ایجاد کرنے اور انہیں نوبل انعامات کی طرف راغب ہونے کے بجائے منشیات سے برباد ہورہے ہیں۔ Anti Drug Campaign In Karnataka

اس ماحول میں ہم نوجوانوں کو جان لینا چاہیے کہ ہم اپنے والدین اور معاشرے کی ایک امید ہیں اور اسی لئے ہمیں ان عادات کے خلاف لڑنا چاہیے۔ ہمیں نوجوانوں کے طور پر یہ سمجھنا چاہیے کہ زندگی محض تفریح اور نوکریوں سے کہیں زیادہ اہم ہے، اور منشیات و الکحل کا استعمال ناکامی اور ڈپریش کو کم کرنے کے لئے کیا جاتا بلکہ ایک وہم اور ایک بہت ہی تاریک وہم ہے جو ہمیں معاشرے کے واقعات سے دور رکھتا ہے جس کی وجہ سے وہ ہمدردی کے بغیر ہمدردی یا نفسیاتی مریض بن جاتے ہیں۔ سب سے پہلے سگریٹ کو چھوڑ دو، یہ ڈرگ کا ایک ایسا راستہ ہے جو نشے کی راہ میں ابتداسے ہلاکت کی طرف لے جائے گی۔ شراب بھی آپ کو زندگی میں جہنم کی طرف لے جائے گی۔ اس طرح ہم دوستوں کے دباؤ میں یا لڑکی لڑکے کو متأثر کرنے کے لئے کبھی بھی سگریٹ نوشی شروع نہ کریں۔یہ بات حقیقت ہے کہ ہمارا معاشرہ ہمارے پھیپھڑوں کو جلا رہا ہے، اس لئے مزید آپ کو اپنے پھیپھڑوں کو اور جلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اجتماعی طور پر ایک سوسائٹی کی حیثیت سے ہمیں ان لوگوں کے لئے سازگار ماحول بنانا چاہیے جو تمباکو نوشی اور الکحل چھوڑنا چاہتے ہیں اور کاؤنسلنگ سینٹرز، ہیلپ لائنز وغیرہ کے ذریعہ ان کی مدد کریں۔ حکومتی سطح پر تمام تعلیمی اداروں میں ڈرگ، الکحل کی روک تھام کے لئے، پالیسی پر سختی سے عمل در آمد اور ڈرگ کو ختم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں اور نشہ آور ادویات و الکحل کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات کئے جائیں۔ Anti Drug Campaign In Karnataka

سنہ 2021 کی رپورٹ کے مطابق، دنیا میں 27.5کروڑلوگ منشیات کے عادی ہیں جن میں سے 3.7کروڑ افراد متعلقہ بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ این سی آر بی(NCRB) کے شائع کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2019, 2018اور 2020میں منشیات اور شراب کی لت کی وجہ سے خودکشیوں کی کل تعداد بالترتیب 7860, 7193 اور 9169ہے۔

ہمیں منشیات کے استعمال کی لعنت پر قابو پانے، زندگی کے توازن کو بحال کرنے میں مدد کرنے، ہمیں اپنے حقیقی نفس کو تلاش کرنے اور پھر ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کے لئے ایک عزم و حوصلہ دیتے ہیں۔ اس کوشش میں معاشرے کے تمام افراد حصہ لے کر معاشرے کو منشیات اور شراب سے پاک بنانے کا عہد کرنا چاہیے اور اس نعرے کے ساتھ مزید بیداری لانا چاہیے کہ زندگی کی بلندی حاصل کرو نہ کہ منشیات میں۔ اس طرح ایک صحت مند جسم میں ایک صحت مند دماغ ہوسکتا ہے۔ جسمانی، ذہنی اور روحانی جیسی تمام ضروری تربیت کی اشد ضرورت ہے۔ جو کہ نوجوانوں کی مجموعی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ نوجوانوں کے اندر ان تمام جہتوں کو پیدا کرنے والا ایک صحت مند ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ Anti Drug Campaign In Karnataka

سولیڈیرٹی کرناٹک نے 18دسمبر کو بنگلور میں امید بازیافت وقار کے موضوع کے تحت ریاستی سطح پر نوجوانوں کی ایک کانفرنس کا انعقاد کرے گی اور اس موقع پر ریاست بھر میں مختلف سماجی اور ثقافتی پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔ آئیے اور منشیات سے پاک معاشرہ کی تخلیق کریں۔ اس موقع پر اقبال احمد غازی ، خضر کے علاوہ دیگر افراد موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں : Sarposh Kashmiri Cuisine Restaurant سرپوش ریسٹورنٹ، بنگلور میں کشمیری کھانوں کا مرکز

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.