ریاست کرناٹک کے ضلع گلبرگہ میں لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد سے یعنی گزشتہ دو ماہ سے زائد مدت سے دکانیں اور کمپلیکس بند رہنے کے سبب تجارتی افراد شدید پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔ تجارتی اور دیگر سرگرمیاں منسوخ رہنے کے سبب دکانوں کے مالکان ملازمین کو تنخواہیں نہیں ادا کر پا رہے ہیں۔ مالکان مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنا بہت مشکل ہو رہا ہے۔
دکان کا کرایہ، بینک کا قرض اور بجلی کا بل بھی ادا کرنے کی حالت میں نہیں ہیں۔ دکانیں اور کمپلیکس کھولنے کی اجازت دینے کے لیے ضلع انتظامیہ کو چار سے پانچ دن قبل ہی یادداشت پیش کی گئی تھیں۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے، ضروری انتظامات کرنے، دکان پر آنے والے صارفین کو تھرمل اسکریننگ، سینیٹائزر کا انتظام کرنے سے متعلق بتانے کے باوجود ضلع انتظامیہ نے آج کمپلیکس کھولنے کی اجازت نہیں دی۔
ریاست بھر میں لاک ڈاؤن میں رعایت کرتے ہوئے دکانیں کھولنے کا موقع فراہم کرنے کے باوجود گلبرگہ ضلع انتظامیہ ہی اس معاملے میں صحیح فیصلہ لینے سے قاصر ہے۔ حیدرآباد کرناٹک کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر امرناتھ پاٹل نے اس خیال کا اظہار کیا۔ کورونا وائرس سے اتنا جلد چھٹکارہ ملنے کے امکانات نظر نہیں آرہے ہیں۔ اس لیے اس کے ساتھ ہی زندگی گزارنی ضروری ہے۔
اس لیے ضلع انتظامیہ سبھی کو دکانیں، کاروبار کرنے کا موقع دے انہوں نے اس بات کی اپیل کی۔ شہر میں دکانیں اور کاروبار کرنے کا موقع فراہم کرنے سے متعلق ڈپٹی کمشنر کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔
ریاست بھر میں لاک ڈاؤن میں رعایت کرتے ہوئے ہوٹلوں میں صارفین کھانے کے اشیاء پارسل لے جانے کا موقع فراہم کرنے کے باوجود ضلع میں ہی تاحال ابھی ہوٹل بند ہیں۔ ہوٹلوں کو شروع کرنے سے متعلق ضلع انتظامیہ واضح احکامات جاری نہ کرنے کے سبب ہوٹل مالکان میں بحران دیکھا جارہا ہے۔