بنگلورو: اس سلسلے میں آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی نے "کرناٹک میں NEP 2020 پر پرو-پیپل ایجوکیشن پالیسی اور سروے رپورٹ" کا ڈرافٹ پیش کرنے کے لیے ریاستی سطح کے تعلیمی کنونشن کا کامیاب انعقاد کیا۔ ملک بھر کی اسٹوڈینٹ کمیونیٹی اور اپوزیشن نے نریندرہ مودی کی این ڈی اے حکومت کے ذریعہ تیار کردہ این ای پی 2020 کو تعلیمی نظام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور بڑے پیمانے پر احتجاجات کئے گئے جس کے نتیجے میں، کرناٹک میں، کانگریس پارٹی نے، اپنے مینیفسٹو میں این ای پی 2020 کو قبول نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی نے کابینہ کے وزراء ایم سی سدھاکر اور مدھو بنگارپا کی شرکت کے ساتھ ایک تعلیمی کانفرنس کا اہتمام کیا تھا۔ مہم کو جاری رکھتے ہوئے، کمیٹی نے ایک ریاستی سطح کا تعلیمی کنونشن منعقد کیا، جہاں نامور ماہرین تعلیم اور شخصیات نے "کرناٹک میں NEP 2020 پر عوام نواز تعلیمی پالیسی اور سروے رپورٹ" کا ڈرافٹ پیش کیا۔ اس موقعے پر فالکن ویمن ڈگری کالج کی طالبات نے ایک لیٹر سبمٹ کیا اور اس مہم کے ساتھ تعاون کا اعلان کیا۔سیو ایجوکیشن کمیٹی کے ذمہدار راج شیکھر نے بی جے پی کی تعلیمی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس کا مقصد تعلیمی نظام کا کمرشلائزیشن، سیفرانائزیشن اور کمیونالائزیشن ہے اور یہ کہ این ای پی 2020 ملک کی نئی نسلوں کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے ایک عوامی سروے اور حکومت کو میمورنڈم پیش کئے جانے کا بھی اعلان کیا۔
اس موقعے پر فالکن انسٹی ٹیوشنز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالسبحان نے NEP 2020 سے مدرسہ تعلیم کو نکالے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدارس میں صرف مذہبی نہیں بلکہ ریگولر ایجوکیشن مہیا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کرشچن مشینری کے ذریعے چلنے والے اداروں کو بھی مذکورہ پالیسی سے نکال دیا گیا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے.
یہ بھی پڑھیں: مستقبل کی تشکیل میں تعلیم کا اہم رول
اس دوران مشہور سائنسدان ڈاکٹر موریان اور ماہر تعلیم ترون کانتھی نسکر نے سدارامیا کی زیرقیادت حکومت کی طرف سے غور کے لیے متعلقہ حکام کو "پرو-پیپلز ایجوکیشن پالیسی اینڈ سروے رپورٹ آن NEP 2020" پیش کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے آئین ہند کے اصولوں سے ہم آہنگ ایک جامع اور جامع تعلیمی پالیسی کی اہمیت پر زور دیا۔