بنگلورو: کرناٹک میں میسور کے قریب ایک پرائیویٹ بس اور کار کے درمیان تصادم میں دو بچوں سمیت دس افراد کی موت ہو گئی۔ میسور کی پولیس سپرنٹنڈنٹ سیما لاٹکر نے یہ اطلاع دی۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے امدادی رقم کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ٹویٹ کیا، ’’میسور ضلع کے ٹی نرسی پورہ کے قریب پیش آنے والے اس بدقسمت حادثے سے انتہائی غمزدہ ہوں، جس میں 10 معصوم لوگوں کی موت ہوگئی۔ چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے مرنے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ روپے کا معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔ میں نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کے مناسب علاج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔"
یہ حادثہ میسور ضلع کے ٹی نرسی پورہ کے قریب پیش آیا۔ مرنے والوں کی شناخت سجاتا (40)، کوٹریش (45)، گایتری (35)، سرویہ (3)، منجوناتھ (35)، پورنیما (30)، پون (10)، کارتک (8) سندیپ (24) اورڈرائیورآدتیہ کے طور پر کی گئی ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کے مطابق زخمیوں میں ششی کمار، پونیت اور جناردن شامل ہیں جنہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔زخمیوں کو مقامی ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ سیما لاٹکر نے بتایا کہ کار میں سوار افراد بیلاری کے رہنے والے تھے اور مالے مدیشور کا دورہ کرنے کے بعد میسور شہر جا رہے تھے جب یہ حادثہ پیش آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ پولیس کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی مکمل معلومات سامنے آئیں گی۔
وزیر اعظم نے میسور اور دھنباد سانحات میں جانیں گنوانے والوں کے لواحقین کے لیے PMNRF کی طرف سے 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے اور زخمیوں کے لیے 50,000 روپے کا اعلان کیا ہے۔
یواین آئی۔