بیدر:ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں عملا پور نام کا ایک گاوں واقع ہے ۔یہ گاوں جو شہر بیدر سے 8 کلومیٹر دور پر واقع ہے۔ یہاں کے زیادہ تر لوگ غریب اور محنت کش ہیں۔Residents Of Amlapur Protest Against Bidar Zilla Administration
یہ گاؤں سروے نمبر 71 میں آتا ہے جس میں بارہ سو مکانات ہیں۔ اس گاؤں میں مقیم تمام لوگ نل کنیکشن، بجلی کی سپلائی اور مکانات کے دستاویزات کے ساتھ رہتے ہیں۔ماہانہ اپنا ٹیکس گرام پنچایت میں جمع بھی کر اتے ہیں مگر ان گاؤں والوں پر بجلی اس وقت آ پڑی جب ایک شخص نے ضلع انتظامیہ کو گاؤں میں رہنے والے لوگوں پر غیر قانونی طور پر زمین کو ہتھیانے اور غیر قانونی طور پر رہنے کا الزام لگاتے ہوئے درخواست دی اور سروے کرانے کی مانگ کی
ضلع انتظامیہ نے گرام پنچایت کو ایک لیٹر لکھ کر گاؤں والوں سے کسی بھی قسم کا ٹیکس قبول نہ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ضلع انتظامیہ کے اس اقدام سے عملا پور گاؤں والے لوگوں میں ایک کھلبلی مچ گئی ہے۔ مقامی باشندوں نے گاؤں سے ضلع انتظامیہ تک پیدل مارچ کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ کے دفتر پہنچ کر احتجاج کیا۔ اس احتجاج میں شرکت کرنے والے تمام مذہب کے لوگ موجود تھے ۔
مظاہرین نے اس موقع پر ضلع انتظامیہ کو ایک یادداشت پیش کی۔انہوں نے غیر ذمہ دار شخص کی درخواست پر ضلع انتظامیہ نے جو احکامات جاری کئے ہیں انہیں واپس لینا کا بھی مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:Pancharatna Yatra in Bidar سابق وزیراعلیٰ کرناٹک کمارا سوامی کا دورۂ بیدر
اس موقع پر بھیم ٹائیگر سینا ضلع بیدر کے صدر نرسنگ سمراٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ عملا پور گاؤں کے سروے نمبر 71 سے متعلق جو ضلع انتظامیہ نے احکام جاری کئے ہیں اس کو منسوخ کرے۔ہمیں ضلع انتظامیہ پر پورا بھروسہ ہے کہ عملا پور گاؤں کے اس مسئلہ کو جلد حل کریں گے۔
مقامی باشندہ نے میڈیا کو بتایا کہ عملا پور گاؤں میں مسجد، مندر ،چرچ ، قبرستان،امبیڈکر بھون سب کچھ ہے۔ یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ موجود ہیں جو صدیوں سے مل جل کر رہ رہے ہیں۔ یہاں کے مقیم لوگوں کے پاس ان کے اپنے مکانات کے سرکاری دستاویزات موجود ہیں۔Residents Of Amlapur Protest Against Bidar Zilla Administration