ریاست کرناٹک کے بنگلور میں حلال سرمایہ کاری کے نام پر ہزاروں لوگوں کو کروڑوں کا چونہ لگاکر فرار ہوئی 19 پونزی کمپنیوں کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل ذیر سماعت ہے۔
ان پونزی کمپنیوں کے مالکان نے اسلامی لبادہ اوڑھ کر حلال سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو اور خاص کر مسلمانوں کو بیوقوف بنایا اور ان کی زندگی بھر کی پونجی لوٹ کر فرار ہو گئے، جس کے بعد سے سرمایہ کار کورٹ کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔
اس معاملے پر ناگریک شکتی کے صدر نریندر کمار نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے ہدایت جاری کی ہے کہ جن پونزی کمپنیوں کے متاثرین کے کلیم فارمس سبمٹ ہوچکے ہیں، ان کے کاغذات کو چیک کرکے ویریفیکیشن مکمل کیا جائے۔
نریندر کمار نے بتایا کہ ان 19 پونزی کمپنیوں میں سے قریب 11 کمپنیوں کے کلیم فارمز لئے جاچکے ہیں اور یہ کمپنیاں ہیں ایمبیڈینٹ، اجمیرا، مزاربہ، مورگانیل، اعلا وینچرز، براق، نافیہ، ہیرا گولڈ، ٹیف اپ وغیرہ۔ ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق ان کمپنیوں کے متاثرین کے کلیم فارمز کو کامپیٹینٹ اتھاریٹیز اکتوبر کے مہینے تک ویریفیکیشن مکمل کر لیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اسی سلسلے میں ہائی کورٹ کی ایک اور ہدایات ہے کہ جن پونزی کمپنیوں کے متاثرین سے کلیم فارمز نہیں لئے گئے ہیں ان سے ستمبر کے مہینے میں لیے جائیں گے۔
نریندر کمار نے ہائی کورٹ کے اس آرڈر کو خوش آئند بتایا اور امید ظاہر کیا کہ ان پونزی کمپنیوں کے متاثرین کو سرمایہ جلد واپس ملےگا۔