ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں اے پی سی آر کی جانب سے 'کرسچنس انڈر اٹیک ان انڈیا' Attack on Christians in India فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کا اجراء آرچ بشپ پیٹر مچاڈو کے ہاتھوں عمل میں آیا جسے اے پی سی آر، یونائیٹڈ کرسچن فورم اور یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ کی جانب سے مرتب کیا گیا ہے۔'
اس موقع پر پیٹر مچاڈو نے کہا کہ 'وہ مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں پر ہورہے مظالم کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 'بی جے پی حکومت کے غیر دستوری قوانین کے نفاذ سے فرقہ پرست عناصر کو اقلیتوں پر حملہ آور ہونے اور ان پر تشدد کرنے کو شہ مل رہی ہے جو کہ معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔'
اس موقع پر سابق ایڈووکیٹ جنرل بی ٹی وینکٹیش نے کہا کہ 'مذہب پر عمل اور اس کی ترویج دستوری حقوق ہیں، لیکن بی جے پی حکومت اینٹی کنورژن قانون کے ذریعے اقلیتوں میں ڈر کا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: ہندوؤں کو لالچ دے کر عیسائی مشنریز مذہب تبدیلی کا کام کر رہی: ملند پرانڈے
اس فیکٹ فائنڈ رپورٹ کی تفصیل بتاتے ہوئے اے پی سی آر کے ذمہ دار ایڈووکیٹ نیاز نے بتایا کہ 'ملک بھر میں ایک سال سے بھی کم عرصے میں 305 اینٹی کرسچن تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں اور کرناٹک میں بھی کئی چرچوں پر فرقہ پرست عناصر کی جانب سے حملے ہوئے ہیں۔'
اس موقع پر مذکورہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کا کرناٹک ورژن بھی ریلیز کیا گیا۔