یاد گیر: ملک کی دسری ریاستوں کی طرح کرناٹک میں بھی منی پور میں جاری تشدد اور خواتین کے برہنہ پرید کے واقعے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست کے ضلع یادگیر سمیت مختلف اضلاع میں سماجی تمظیموں اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ یادگیر ضلع میں جماعت اسلامی ہند، یس ائی او، جی ائی اور ہیومنٹر مکین ریلیف سوسائٹی کے اشتراک سے منی پور میں جاری تشدد اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔ اس موقعے پر یاد گیر ضلع ڈپٹی کمشنر دفتر پہنچ کر یاد گیر ضلع ڈپٹی کمشنر کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔
مظاہرین کے میمورنڈم میں بتایا گیا کہ منی پور میں خواتین کو برہنہ کر کے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ ان خواتین کو جس ذلت، درد اور ذہنی صدمے کا سامنا کرنا پڑا، اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ سب سے تشویشناک پیش رفت یہ ہے کہ منی پور میں ہوئے اس دردناک واقعہ کے تین ماہ گزرنے کے بعد بھی انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
ایسے واقعات پر قابو پانے کے لئے ایک ایسا نظام بنانے کی ضرورت ہے جس سے خواتین اور بچے پر امن زندگی گزار سکیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کی خواتین کے لئے تحفظ اور تحفظ کا ماحول پیدا کرنے کی مخلصانہ کوشش کرے۔
یہ بھی پڑھیں:Kuki Community Activits کرناٹک میں مقیم کوکی کمیونٹی کے لوگ اپنی ریاست کو لے کر فکر مند
اس موقع پر غلام جیلانی، بدیع الزماں ، عبد الصمد، اسلم شحنه ، ذاکر احمد ، طارق مبین ، ریحان علی، محمد رائیس، سفیان احمد ، ذیشان موسی، اقبال متین، مجید سگری، شیخ ریحان کے علاوہ فوزیہ فاطمہ صدر جی ائی او یاد گیر یونٹ ، انیس فاطمہ ، فاطمہ زہرہ، آمینہ شگفتہ، ثانیہ فردوس، ام کلثوم ، ام عائشہ اور دیگر مرد و خواتین اور نواجوان موجود رہے۔