بنگلورو: ریاست کرناٹک میں ذات پرمبنی مردم شماری کی کانتراجو کمیشن ریپورٹ سدرامیہ حکومت کی جانب سے ٹھنڈے بستے میں ڈال دی گئی ہے۔ اس کو صرف منظر عام پر لانے کی باتیں تو ہورہی ہیں لیکن عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔
ایک طرف وزیر اعلیٰ سدرامیہ نے راہل گاندھی کے موجودگی میں ذات پات مبنی مدرم شماری کی ریپورٹ کو عام کرنے کی بات کی تو دوسری جانب نائب وزیراعلیٰ شیوا کمار کی اس کی مخالفت کرنے کو لے کر خبریں گشت کر رییں ہیں جس کی وضاحت میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ ذات پات کی مردم شماری سائنٹیفک طریقے سے کی جائے۔
اس سلسلے میں سابق ایڈووکیٹ جنرل پروفیسر روی ورما کمار نے کہا کہ ذات پات پر مبنی مردم شماری کسی بھی ذات کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے، جو کہ چند ویسٹیڈ انٹرسٹس اپنے سیاسی مفاد کے لئے اسے چھپانے میں کامیاب ہوتے آرہے ہیں، جبکہ ذات پات پر مبنی مردم شماری کے ذریعے سماجی انصاف کا قیام ممکن ہے، جہاں امیر اور غریب کے ساتھ مساوات اکوالیٹی کا معاملہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:گورنمنٹ ڈگری کالجز کے گیسٹ لیکچررز کا احتجاجی دھرنا جاری
اس سلسلے میں مفتی عذیر احمد قاسمی نے کہا کہ ریاست میں کانگریس نے مسلمانوں کے ووٹوں سے اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی لیکن کیسٹ سینسز کی ریپورٹ کے تیار ہوتے ہوئے بھی منظر عام پر نہیں لا رہی ہے، جس سے سدرامیہ حکومت کی غیر سنجیدگی ظاہر ہورہی ہے۔