ETV Bharat / state

Professor Azam Shahid ٹیپو سلطان کو قتل کرنے کا بیان محض انتخابی پروپیگنڈہ ہے: پروفیسر اعظم شاہد

پروفیسر محمد اعظم شاہد نے کہاکہ اوی گوڑا و ننجت گوڑا دو غیر موجعد افراد کے نام ہیں یا فکٹیشس کیریکٹرز و غیر حقیقی ہیں اور ان کا ٹیپو سلطان کی شہادت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس طرح کے بیان محض انتخابی پروپیگنڈہ ہے اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں۔

ٹیپو سلطان کو قتل کرنے کا بیان محض انتخابی پروپیگنڈہ ہے: پروفیسر اعظم شاہد
ٹیپو سلطان کو قتل کرنے کا بیان محض انتخابی پروپیگنڈہ ہے: پروفیسر اعظم شاہد
author img

By

Published : Mar 22, 2023, 6:19 PM IST

ٹیپو سلطان کو قتل کرنے کا بیان محض انتخابی پروپیگنڈہ ہے: پروفیسر اعظم شاہد

بنگلور: کرناٹک اسمبلی انتخابات2023 کی تاریخ جون جون قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے اشتعال انگیزی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔اسی درمیان سیاسی جماعتوں کی جانب سے شیر میسور ٹیپو سلطان کو لے کر بیان بازی کرکے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی جاری ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اب اس کہانی میں دو اور کھلاڑیوں، اُری گوڑا اور نانجے گوڑا کو شامل کیا ہے. بی جے پی کے رہنما الزام لگا رہے ہیں کہ ووکلیگا کے سرداروں نے ٹیپو سلطان کو ہلاک کیا تھا. اس تنازع کے سبب اب یہ سوال اٹھایا گیا یے کہ اری اور ننجے گوڑا کی شناخت کیا ہے، کیا یہ کبھی موجود تھے؟ تاریخ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ٹیپو سلطان 1798-1799 میں چوتھی اینگلو میسور جنگ کے دوران انگریزوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کیا تھا۔

اس سلسلے میں معروف مصنف و تاریخ داں پروفیسر محمد شاہد اعظم نے کہا کہ اوی گوڑا و ننجت گوڑا دو غیر موجعد افراد کے نام ہیں یا فکٹیشس کیریکٹرز و غیر حقیقی ہیں۔ ان کا ٹیپو سلطان کی شہادت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اعظم شاہد نے کہا کہ چونکہ ریاست میں انتخابات قریب ہے۔تمام محاذ پر ناکام ہو کی بھارتیہ جنتا پارٹی نئے نئے منگھڑت قصوں کو عام کرکے ووکالیگا طبقے کے لوگوں کو ورغلانے کی کوششوں میں ہے۔اعظم شاہد نے کہا کہ ووکالیگا کمیونٹی سے جڑے دو افراد کے نام اری گوڑا و ننجے گوڑا کو منصوب کرکے فرقہ پرست طاقتیں کہ رہی ہیں کہ یہ دونوں بھایئوں نے ٹیپو سلطان کو ہندو مخالف پالیسیوں سے ناخوش ہوکر انہیں قتل کیا تھا یہ سراسر منگھڑت باتیں ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تولق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Halal vs Jhatka Row کرناٹک میں ایک بار پھر 'حلال اور جھٹکا' پر تنازع شروع

اس تنازع کے سبب اڈیچنچناگیری کے معروف پنڈت نرملانندناتھا مہاسوامی نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے لیڑران سی. ٹی. روی و اشوتھ نارائن کی اوری گوڑا اور ننجے گوڑا سے متعلق باتوں پر یقین نا کرے ۔اس میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔کسی بھی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے معلومات اور تاریخی ریکارڈ اکٹھا کرنے چاہیے. واضح رہے کہ بی جے پی لیڑر و وزیر منی رتنہ نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ ارو و ننجے گوڑا پر ایک فلم بنائیں گے، لیکن ان کی حال ہی میں نرملانندناتھا مہاسوامی سے ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اس فلم کو بنانے سے انکار کر دیا۔وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے بھی کہا ہے کہ بی جے پی نرملانندناتھ مہاسوامی جی کی پیروی کرے گی۔

ٹیپو سلطان کو قتل کرنے کا بیان محض انتخابی پروپیگنڈہ ہے: پروفیسر اعظم شاہد

بنگلور: کرناٹک اسمبلی انتخابات2023 کی تاریخ جون جون قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے اشتعال انگیزی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔اسی درمیان سیاسی جماعتوں کی جانب سے شیر میسور ٹیپو سلطان کو لے کر بیان بازی کرکے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی جاری ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اب اس کہانی میں دو اور کھلاڑیوں، اُری گوڑا اور نانجے گوڑا کو شامل کیا ہے. بی جے پی کے رہنما الزام لگا رہے ہیں کہ ووکلیگا کے سرداروں نے ٹیپو سلطان کو ہلاک کیا تھا. اس تنازع کے سبب اب یہ سوال اٹھایا گیا یے کہ اری اور ننجے گوڑا کی شناخت کیا ہے، کیا یہ کبھی موجود تھے؟ تاریخ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ٹیپو سلطان 1798-1799 میں چوتھی اینگلو میسور جنگ کے دوران انگریزوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کیا تھا۔

اس سلسلے میں معروف مصنف و تاریخ داں پروفیسر محمد شاہد اعظم نے کہا کہ اوی گوڑا و ننجت گوڑا دو غیر موجعد افراد کے نام ہیں یا فکٹیشس کیریکٹرز و غیر حقیقی ہیں۔ ان کا ٹیپو سلطان کی شہادت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اعظم شاہد نے کہا کہ چونکہ ریاست میں انتخابات قریب ہے۔تمام محاذ پر ناکام ہو کی بھارتیہ جنتا پارٹی نئے نئے منگھڑت قصوں کو عام کرکے ووکالیگا طبقے کے لوگوں کو ورغلانے کی کوششوں میں ہے۔اعظم شاہد نے کہا کہ ووکالیگا کمیونٹی سے جڑے دو افراد کے نام اری گوڑا و ننجے گوڑا کو منصوب کرکے فرقہ پرست طاقتیں کہ رہی ہیں کہ یہ دونوں بھایئوں نے ٹیپو سلطان کو ہندو مخالف پالیسیوں سے ناخوش ہوکر انہیں قتل کیا تھا یہ سراسر منگھڑت باتیں ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تولق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Halal vs Jhatka Row کرناٹک میں ایک بار پھر 'حلال اور جھٹکا' پر تنازع شروع

اس تنازع کے سبب اڈیچنچناگیری کے معروف پنڈت نرملانندناتھا مہاسوامی نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے لیڑران سی. ٹی. روی و اشوتھ نارائن کی اوری گوڑا اور ننجے گوڑا سے متعلق باتوں پر یقین نا کرے ۔اس میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔کسی بھی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے معلومات اور تاریخی ریکارڈ اکٹھا کرنے چاہیے. واضح رہے کہ بی جے پی لیڑر و وزیر منی رتنہ نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ ارو و ننجے گوڑا پر ایک فلم بنائیں گے، لیکن ان کی حال ہی میں نرملانندناتھا مہاسوامی سے ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اس فلم کو بنانے سے انکار کر دیا۔وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی نے بھی کہا ہے کہ بی جے پی نرملانندناتھ مہاسوامی جی کی پیروی کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.